پیر, جون 23, 2025
ہومLatestنیتن یاہو کی سستی کاپی کو جنگ، سفارتکاری، بیانیہ کے میدان میں...

نیتن یاہو کی سستی کاپی کو جنگ، سفارتکاری، بیانیہ کے میدان میں ہرادیا، بھارت سندھ طاس معاہدے پر عمل یا جنگ کیلئے تیار رہے، بلاول بھٹو

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہ واضح کیا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے پر عمل کرے یا جنگ کیلئے تیار رہے، نیتن یاہو کی سستی کاپی کو جنگ، سفارتکاری، بیانیہ کے میدان میں ہرادیا، جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر اسرائیلی و امریکی حملے قابل مذمت ، خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں، اگر ہم اب بھی نہ بولے تو کل وہ ہم پر آئینگے پھر کوئی بولنے والا نہ ہوگا،وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں،خیبرپختونخوا اور بلوچستان دہشت گردی سے متاثرہ، فنڈنگ کی صورت میں خاص مدد کی جائے، کسانوں کا معاشی قتل عام بچانے کیلئے زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے، قیدی کی رہائی کا مطالبہ پی ٹی آئی ورکرز کا ہے، اراکین عوام کے مسائل بھی اٹھائیں۔پیر کو قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں،وزیر اعظم، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ کا شکریہ کہ اس بار انہوں نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کو انگیج کیا، ہم چاہتے تھے کہ تنخواہ اور پنشن میں مزید اضافہ کیا جائے، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اچھا اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی خواہشات تھیں جو ہم بجٹ میں حاصل نہیں کر سکے، چاہتے تھے کہ پی ایس ڈی پی میں جنوبی پنجاب کو پنجاب کا 30 فیصد حصہ دلایا جائے، وزیراعظم اور وزیر خزانہ نے وعدہ کیا کہ اگلے بجٹ میں ہمارے ساتھ پہلے بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں، وفاقی حکومت فنڈنگ کی صورت میں دونوں صوبوں کی خاص مدد کرے، دونوں صوبوںکے عوام دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں،ہم حکمت عملی بنائیں کہ دہشت گردوں کو ہرا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، ہماری پالیسیاں ہی ریڑھ کی ہڈی کو توڑ رہی ہیں، زراعت میں غیرمعمولی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کے کندھوں کو استعمال کر کے تمام صوبائی حکومتوں کو مجبور کیا گیا، زرعی ٹیکس میں بہت جلد بڑا اضافہ کیا گیا، کسان جائیں تو کہاں جائیں؟ اس وقت نقصان ہمیں اپنی پالیسیز کے نتیجے میں ہوا، ہمارا میڈیم اور لانگ ٹرم نقصان ہو رہا ہے جس کیلئے دوبارہ ریویو کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسانوں کو جواب دینا ہے، اس وقت کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے، معیشت کو بچانے کیلئے کسانوں کو مل کر ریلیف دینا ہوگا، پاکستان کے ٹیکس کا پیسہ استعمال کر کے پھر ہم یوکرین سے فصلیں خریدتے ہیں، حکومت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سولر پر تقریبا 20 فیصد ٹیکس لگانا تھا، پیپلزپارٹی کے نمائندوں کے بہت سخت اعتراضات تھے جن علاقوں سے ہم منتخب ہو کر آئے وہاں 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے، لوگ مجبورا سولر کا استعمال کرتے ہیں، حکومت کی جانب سے سولر پر لگائے ٹیکس کو 10فیصد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی اراکین سے زراعت پر بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں قیدی کو رہا کرو، ہم کہتے ہیں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے وہ کہتے ہیں قیدی کو رہا کرو، ہم کہتے ہیں بھارت سے جنگ لڑنی ہے وہ کہتے ہیں قیدی کو رہا کرو، آپ کے ورکرز کا یہ مطالبہ ہوگا لیکن باقیوں کو یہ مطالبہ نہیں، میری اپیل ہے پی ٹی آئی اراکین عوام کے مسائل کو بھی اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں پاکستان کا کیس مضبوط کیا جائے، کمزورنہیں، پاکستان میں ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہئے جس سے بھارت کو کوئی پیغام جائے، بھارت یہ اشارے دے رہا ہے کہ وہ بھی کوئی نہر نکالے گا یا ڈیم بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ویسے ہی پانی کی قلت کا شکار ہیں، ہمیں فلڈ ایری گیشن سے سمارٹ ایری گیشن کی جانب بڑھنا ہوگا، دنیا میں پانی کی اتنی قدر ہوتی ہے کہ ایک ایک قطرے کو گنا جاتا ہے، ہم سمارٹ ایری گیشن کے ذریعے پانی کو چولستان اورتھر کے علاقوں تک پہنچا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں بھی نیتن یاہو کی سستی کاپی موجود ہے ہم نے نیتن یاہو کی سستی کاپی کو جنگ، سفارتکاری، بیانیہ کے میدان میں ہرایا، بھارت نے پہلگام دہشت گرد کے واقعہ کے بعد سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا کہا، بھارت کی پانی روکنے کی دھمکی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اگر پانی روکا گیا تو ہمیں جنگ لڑنا پڑے گی، ہم جانتے ہیں ہماری افواج، ایئرفورس بالکل تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب بھارت کے پاس دو ہی آپشنز ہیں، سندھ طاس معاہدہ مان لے، اگر خلاف ورزی کرے گا تو تمام 6دریا پاکستان کے ہوں گے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی مودی کے حق میں بہتر ہوسکتی ہے لیکن معاہدے پر عملدرآمد پاکستان اور بھارتی عوام کیلئے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوشش تھی پاکستان کو باقاعدہ دہشت گرد ریاست ڈکلیئر کرا کے وائٹ سے گرے لسٹ میں ڈالا جائے ، دشمن نے کوشش کی پاکستان کو آئی ایم ایف کا پیکیج نہ ملے لیکن ہر محاذ پر پاکستان جیتا اور بھارت ہارا، ہم جس جس ملک میں گئے پاکستان کا بیانیہ پیش کیا، ہم جہاں جہاں گئے پیچھے پیچھے نیتن یاہو کی سستی کاپی کے بھی نمائندے پہنچے، اللہ تعالی نے پاکستان کو فوجی اور سفارتی سطح پر کامیابی عطا کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مسئلہ کشمیر پر اپنا واضح مو قف پیش کیا، پی ٹی آئی دور میں بھی بھارت کی جانب سے جارحیت کا مظاہرہ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں کہا کیا کروں بھارت کیساتھ جنگ چھیڑ دوں، اس بار پاکستان ڈرا اورجھکا نہیں، ہم نے بھارت کیساتھ جنگ کی اور وہ جیتے بھی، ہم نے بھارت کے 6جہاز گرائے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر ماضی میں اندرونی معاملہ بن چکا تھا لیکن اب بین الاقوامی معاملہ ہے، بھارت کے پرانے الفاظ تھے کہ کشمیر ہمارا اندرونی مسئلہ ہے لیکن اب وہ پیچھے ہٹ چکا ہے، امید کرتا ہوں ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور کشمیر کے عوام کو انصاف دلوائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ اور سفیروں کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خطے کیلئے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے دوران امن قائم کیا جائے۔  انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خود فیلڈمارشل سید عاصم منیر کو امریکہ میں دعوت دی ٹرمپ کے لنچ کے بعد کے بیانات سب خود سن سکتے ہیں۔مشرقی وسطی میں بڑھتی کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم جھوٹ کی بنیاد پر اسرائیل و امریکہ کے ایران پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں یہ اس کی خود مختاری کیخلاف ہے، ایران پر کئی سال سے جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی ملٹری قیادت اور ایرانی سائنسدانوںکو میدان جنگ میں نہیں ان کے گھر میں ٹارگٹ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ ایران میں صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، ایران کی جوہری تنصیبات پر مہنگا ترین حملہ کر کے خطے کے عوام کی زندگیوں کو داؤ پر لگایا گیا ہے جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں بھی امریکا کے ایران پر حملے کی مذمت کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکی عوام کو جنگ میں دھکیل رہا ہے، امریکی عوام اس جنگ کی حمایت نہیں کر رہے، پہلے وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہوگا، اسرائیل کی رجیم کو روکنا ہوگا، ایران اسرائیل جنگ کا تدبر اور تحمل کے ساتھ حل نکالا جائے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!