روس کے شہر قازان میں بلند و بالا عمارات نظر آرہی ہیں۔(شِنہوا)
ماسکو (شِنہوا)دوستی، امن اور ترقی کے بارے میں روسی۔چینی کمیٹی کی ماہر کونسل کے سربراہ یوری توروفسکی نے کہا ہے کہ برکس چین کی جدیدیت کی طرف راستے اور اس کی تہذیب کی ارتقاء کے مطالعے کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں توروفسکی نے کہا کہ برکس وسیع پیمانے پر تعاون کے لیے راہیں ہموار کرتا ہے اور ممالک کو معیشت، ثقافت، اور سلامتی جیسے مختلف شعبوں میں تبادلہ خیال کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
توروفسکی نے کہا کہ جدید دنیا میں چینی تجربہ خاص طور پر متعلقہ ہےجہاں تہذیبی اقدار کو چیلنجز کا سامنا ہے اور ان اقدار کو نقصان پہنچانے سے جدیدیت کی راہ میں رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کا جدیدیت کی طرف راستہ عالمی انسانی ترقی کو قومی خصوصیات اور چین کے معاملے میں چینی خصوصیات کےحامل سوشلزم کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کو ظاہر کرتاہے۔
توروفسکی نے مزید کہا کہ تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے بین الاقوامی منظر نامے کے تناظر میں برکس تعاون کے نئے طریقوں کو تشکیل اور ترقی دیتا ہے جو عالمی جنوب کے ممالک کے ساتھ اپنی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ چینی ماڈل شاید اس لیبارٹری میں سب سے اہم ہے اور اس کا مطالعہ اور استعمال کیا جانا چا ہئے۔