معیشت، ماحولیات، توانائی، تعلیم سمیت اہم منصوبوں پرکام جاری ہے، احسن اقبال

اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان معیشت، ماحولیات، توانائی، تعلیم سمیت اہم منصوبوں پرکام کررہا ہے، سرمایہ کاری پر پاک چین معاملات آگے بڑھ رہے ہیں، کوئلے کے بڑے ذخیرے کو کول گیسی فیکشن منصوبوں کے ذریعے گرین انرجی میں بدلنے کے منتظر ہیں،پاور سیکٹر میں 16 ارب ڈالر، ٹرانسپورٹ شعبے میں 6ارب 70 کروڑ ڈالر سے 8 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں، سی پیک کا اگلا مرحلہ زراعت، صنعت اور سائنس کے شعبے کی ترقی ہے، ایم ایل ون کا منصوبہ بھی بڈنگ کیلئے تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میںسی پیک کے تحت 13 ویں مشترکہ تعاون کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور چین میں سرمایہ کاری پر معاملات آگے بڑھ رہے ہیں، درپیش چیلنجز کے خاتمے کیلئے پاکستان اور چین کے حکام تفصیلی گفتگوکریں گے، پاکستان اور چین نے سی پیک کے 10سال کامیابی سے مکمل کرلئے ہیں، پاکستان معیشت، ماحولیات، توانائی، تعلیم سمیت اہم منصوبوں پرکام کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ بی آر آئی کا فلیگ شپ پراجیکٹ ہے ،ہم چین سے دیرینہ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے تحت گوادر میں سماجی ترقی کے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں، سی پیک کا اگلا مرحلہ زراعت، صنعت اور سائنس کے شعبے کی ترقی ہے، خصوصی اقتصادی زونز میں چینی ٹیکنالوجی منتقل کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اہم پیشرفت درآمدی کوئلے سے چلنے والے توانائی منصوبوں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کے حوالے سے تفصیلی مطالعہ کرنے پر اتفاق ہے، یہ اہم اسٹریٹجک اقدام نہ صرف پاکستان کے درآمدی بل کو کم کرے گا بلکہ اس سے چینی کمپنیوں کو ادائیگی میں بھی آسانی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ پاور سیکٹر میں 16ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے تھرکول منصوبے کی پیشرفت کے حوالے سے بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ،اس نے ہمیں دہائیوں سے موجود قیمتی ناقابل استعمال کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کرنے کے قابل بنایا، یہ منصوبہ ہماری توانائی، سیکیورٹی اور ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوئلے کے بڑے ذخیرے کو کول گیسی فیکشن منصوبوں کے ذریعے گرین انرجی میں بدلنے کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 6ارب 70 کروڑ ڈالر کی لاگت سے 8منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ روڈز، گوادر ایئر پورٹ اور ڈیجیٹل میڈیا پراجیکٹس سمیت متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے، ہم رواں برس گوادر ایئر پورٹ کو آپریشنل دیکھنے کیلئے پرامید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کے 6ارب 80کروڑ ڈالر کے ایم ایل ون منصوبے پر بھی کافی پیشرفت ہوچکی، ایم ایل ون کا یہ منصوبہ بڈنگ کیلئے تیار ہے، اس منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک نے چینی اور مقامی سرمایہ کاری سے 888کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے، اس کے علاوہ مزید 853کلو میٹرز سڑکیں مقامی سرمایہ کاری سے زیر تعمیر ہیں،سکھر حیدرآباد موٹروے پر بھی کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اہم ترجیحی منصوبہ کراچی سرکلر ریلوے ہے جو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام کی بڑی تعداد کو فائدہ پہنچائے گا، سندھ حکومت نے منصوبے کی دستاویزات کا از سر نو جائزہ لیا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے اس کا اندرونی جائزہ تکمیل کے قریب ہے، منصوبے کو لاہور اورنج لائن منصوبے کی طرز پر جی ٹو جی اریجمنٹ کے تحت مکمل کرنے کی تجویز ہے۔

Author

  • China Urdu

    Daily China Urdu and chinaurdu.com are trusted media brands emerging in Pakistan and beyond with primary goals of providing information and knowledge free from propaganda and lies.

    View all posts