نان جنگ(شِنہوا)چینی محققین کی ایک ٹیم نے مقامی تیار کردہ دوائی مازدوٹائیڈ کی افادیت اور حفاظت کا جائزہ لینے کے لئے ایک تحقیق کے ذریعے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے علاج میں خون میں گلوکوز کے کنٹرول اور وزن میں کمی کے حوالے سے نمایاں پیشرفت کی ہے۔
چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے نان جنگ ڈرم ٹاور ہسپتال میں کئے گئے تیسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائل میں 320 چینی بالغوں کو مساوی تناسب میں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ کو 24 ہفتے تک ہفتے میں ایک بار جلد کے نیچے مازدیوٹائیڈ کے انجیکشن دیئے گئے جبکہ دوسرے گروپ کو اسی مدت کے دوران پلیسبو دیا گیا۔ اس کے بعد 24 ہفتوں پر مشتمل ایک اوپن لیبل توسیعی مرحلہ رکھا گیا، جس میں تمام شرکاء کو مازدیوٹائیڈ دیا گیا۔
نیچر جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مازدوٹائیڈ کی واحد تھراپی نے ان شرکاء میں پلیسبو کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائی جن کی ٹائپ ٹو ذیابیطس کی حالت صرف خوراک اور ورزش سے مناسب طور پر کنٹرول نہیں ہو رہی تھی۔
یہ علاج خون میں شوگر کے کنٹرول اور وزن میں کمی دونوں میں طبی لحاظ سے بہتر اور ساتھ ہی محفوظ بھی رہا۔
نان جنگ ڈرم ٹاور ہسپتال کے شعبہ اینڈوکرائنولوجی کے ڈائریکٹر ژو دالونگ کے مطابق ٹائپ ٹو ذیابیطس کے علاج میں ابھی بھی ایسے علاج کی ضرورت ہے جو صرف خون میں شوگر کو موثر طریقے سے کنٹرول نہ کرے بلکہ متعلقہ مدافعتی مسائل کو بھی حل کرے۔
ژو نے کہا کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کا علاج طویل عرصے سے ایک مسئلہ رہا ہے۔ کچھ روایتی بلڈ شوگر کم کرنے والی دوائیں موثر ہیں لیکن اکثر وہ وزن بڑھا دیتی ہیں، جو انسولین مزاحمت کو مزید بگاڑ سکتی ہیں اور اس طرح ایک ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے جو طویل مدتی بیماری کے علاج کو پیچیدہ بنا دیتی ہے۔
مازدوٹائیڈ چین کی کمپنی ان نوونٹ بائیولوجکس نے تیار کیا ہے اور یہ ایک دوہری جی سی جی/جی ایل پی-1 رسیپٹر فعال کرنے والی دوا ہے اور اس کا سب سے بڑا فائدہ اس کے اثر کے دوہرے طریقہ کار میں ہے۔


