مقبوضہ جموں وکشمیر میں نوآبادیاتی تبدیلی کے منصوبے پر عملدرآمد کے بعد بھارت کی مودی سرکار نے اب آسام کا رخ کرلیا ہے اور آسام بھی آبادیاتی تبدیلیوں کی حکومتی پالیسی کا شکار بن گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مودی حکومت کی پالیسیوں کیخلاف اور اپنے حقوق کی بقا کیلئے آسام کے قبائلی عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، قبائل اور انکے مویشیوں کیلئے مخصوص زمینوں پر مختلف علاقوں سے آنیوالے غیر مقامی آبادکاروں کے قبضے پر قبائلی ضلع کاربی انگ لونگ اور کھیرونی میں ہونیوالے پرتشدد مظاہروں میں کئی افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔
تجزیہ کار آسام کی صورتحال کا موازنہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہونیوالی آبادیاتی تبدیلیوں سے کر رہے ہیں جہاں غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل حقوق، زمین کی خرید و فروخت اور سرکاری ملازمتوں تک رسائی دی گئی۔


