وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے موثر ریاستی ابلاغ کیلئے ڈیجیٹل موجودگی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی و بیانیہ سازی کے طریقے تیزی سے بدل رہے ہیں، وقت کیساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا ضروری ہے، سی پیک بارے پھیلائی جانیوالی منفی مہم حقیقت سے لاعلمی کا نتیجہ ہے، دنیا کو منصوبے کی اصل حقیقت سے آگاہ کرنا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، سی پیک و پاک چین تعاون بارے ڈیجیٹل فیکٹ چیک فورم کا قیام جعلی خبروں کی نشاندہی، درست معلومات کی بروقت فراہمی میں معاون ثابت ہو گا، سی پیک کیخلاف منفی پروپیگنڈے کا مو ثر و مدلل جواب دیا جائے گا۔
بدھ کو 9ویں چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک)میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہا کہ پاکستان کو چین کیساتھ خصوصی اور اسٹریٹجک تعلقات کا اعزاز حاصل ہے جو کسی اور ملک کو حاصل نہیں، آئرن برادرز کی اصطلاح صرف پاکستان اور چین کے تعلقات میں استعمال ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات وقت کی کسوٹی پر کھرے ثابت ہوئے، سی پیک نے ملک میں انفراسٹرکچر، صنعت اور ثقافتی ترقی کے نئے دور کی بنیاد رکھی جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے عوام کے درمیان فاصلے کم ہوئے اور باہمی ہم آہنگی مضبوط ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک نے ملک میں نہ صرف بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، صنعتوں کے قیام اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے بلکہ ثقافتی تبدیلی کا بھی باعث بنا، اس کے اثرات اس وقت بھی دیکھنے میں آئے جب چینی شہری روانی سے اردو بولتے ہیں اور پاکستانی شہری فصیح چینی زبان میں گفتگو کرتے نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک نے زبان اور تقسیم کی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے ہم آہنگی کو فروغ دیا اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت سڑکوں، پلوں، بندرگاہوں اور صنعتوں کے ساتھ ساتھ پاک چین دوستی کا ایک لازوال پل بھی تعمیر کیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے کا آغاز اور اس موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ کا دورہ پاکستان ملکی تاریخ کا اہم سنگ میل تھا جسے معیشت کی بحالی کیلئے فیصلہ کن موڑ کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے نوجوانوں، میڈیا، صنعت اور دیگر تمام شعبہ ہائے زندگی کیلئے روزگار اور ترقی کے وسیع مواقع پیدا ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ موثر ریاستی ابلاغ کیلئے ڈیجیٹل موجودگی ناگزیر ہو چکی ہے، وزارت اطلاعات و نشریات میں پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان ٹی وی کو بطور انگریزی سٹریٹجک کمیونیکیشن پلیٹ فارم متعارف کرایا گیا جس کی ناظرین تک رسائی اور ویورشپ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات کسی سیاسی جماعت کیلئے نہیں بلکہ ریاست پاکستان کے مفاد میں کئے گئے تاکہ آنے والے وزرائے اطلاعات کیلئے ایک مضبوط اور پائیدار نظام موجود ہو۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کیساتھ کشیدگی کے دوران پاکستان کو بڑے پیمانے پر غلط معلومات اور گمراہ کن پروپیگنڈے کا سامنا کرنا پڑا، بھارتی میڈیا و بعض یوٹیوب چینلز نے غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے من گھڑت خبریں پھیلائیں، تاہم پاکستانی میڈیا نے ذمہ دارانہ صحافت کا مظاہرہ کیا جس کے باعث عالمی سطح پر بیانئے کی جنگ میں پاکستان کو کامیابی حاصل ہوئی کیونکہ ملکی محاذ مضبوط ہاتھوں میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندیاں عائد کیں تاہم پاکستانی نوجوانوں اور ڈیجیٹل ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مو ثر حکمت عملی اختیار کی اور بھارت کی جغرافیائی حدود کے اندر پاکستان کے مواد کی ترسیل کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیکنالوجی اور بیانیہ سازی کے طریقے تیزی سے بدل رہے ہیں اور وقت کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر غلط معلومات کو موجودہ دور کا سب سے بڑا چیلنج قرار رہا ہے ،سی پیک کے حوالے سے پھیلائی جانے والی منفی مہم حقیقت سے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے منفی پہلو وابستہ نہیں کئے جا سکتے اور دنیا کو اس منصوبے کی اصل حقیقت سے آگاہ کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ سی پیک 2.0 پہلے مرحلے کی کامیابی کا منطقی تسلسل ہے، سی پیک 1.0 میں حکومت سے حکومت معاہدوں کے تحت گوادر بندرگاہ اور گوادر ایئرپورٹ جیسے اہم منصوبے مکمل ہوئے جبکہ سی پیک 2.0 میں بزنس ٹو بزنس تعاون کے ذریعے نجی شعبے اور صنعتکاروں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دورہ چین کے دوران 8.5ارب ڈالر مالیت کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جو سی پیک 2.0 کی بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک 2.0کی مثبت کہانیوں کو اجاگر کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔
وفاقی وزیر نے پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ کے تحت سی پیک و پاک چین تعاون سے متعلق ڈیجیٹل فیکٹ چیک فورم کے قیام کی تجویز دی جو جعلی خبروں کی نشاندہی اور درست معلومات کی بروقت فراہمی میں معاون ثابت ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ برس پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75سال مکمل ہو رہے ہیں جو دونوں ممالک کی دوستی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ، حکومت اور وزارت اطلاعات پاک چین میڈیا تعاون کو بالخصوص ڈیجیٹل شعبے میں مزید مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے،سی پیک کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا مو ثر اور مدلل جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی مستقبل میں بھی اسی طرح مضبوط، پائیدار اور مثالی رہے گی۔ وفاقی وزیر نے ڈیجیٹل دنیا میں پاک چین دوستی کی مضبوط عکاسی کیلئے صحافیوں، اینکر پرسنز اور ڈیجیٹل میڈیا انفلوئنسرز کے تبادلوں سمیت میڈیا تعاون کو مزید وسعت دینے پر زور دیا۔


