منگل, دسمبر 23, 2025
ہومتازہ تریناقوام متحدہ میں چینی مندوب کی جاپان کو دوسری جنگ عظیم کے...

اقوام متحدہ میں چینی مندوب کی جاپان کو دوسری جنگ عظیم کے ہولناک جرائم پر خود احتسابی کی دعوت

ایک چینی سفارت کار نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ دوسری عالمی جنگ میں شکست خوردہ ملک کی حیثیت سے جاپان کو اپنے تاریخی جرائم پر سنجیدہ خود احتسابی کرنی چاہئے، تائیوان کے معاملے پر کئے گئے سیاسی وعدوں کی پاسداری کرنی چاہئے، حدیں عبور کرنے والی اشتعال انگیز سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنی چاہئیں اور اپنے غلط بیانات واپس لینے چاہئیں۔

نوآبادیات کی تمام صورتوں اور مظاہر کے خلاف پہلے عالمی دن پر منعقد ہونے والی اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی مکمل اجلاس میں اقوامِ متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فُو کانگ نے کہا کہ نوآبادیاتی قبضے کے خاتمے اور نوآبادیاتی نظام کے انہدام کے باوجود دنیا اب بھی نوآبادیات کے سائے سے پوری طرح باہر نہیں نکل سکی۔

ساؤنڈ بائٹ (چینی): فُو کانگ، چین کے مستقل مندوب، اقوام متحدہ

"نوآبادیاتی نظام کی تمام صورتوں اور مظاہر کے خلاف عالمی دن کا مقصد عالمی برادری کو نوآبادیات سے پہنچنے والے نقصانات یاد دلانا، نوآبادیاتی نظام کے خاتمے کے عمل کو تیز کرنا اور اس کی ہر شکل اور ہر مظہر کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔

نوآبادیاتی قبضے کے خاتمے اور نوآبادیاتی نظام کے انہدام کے باوجود دنیا اب تک نوآبادیات کے سائے سے پوری طرح باہر نہیں نکل سکی۔

فاشزم کے خلاف عالمی جنگ کی تاریخ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ امن کے لئے جدوجہد کرنا اور اس کا تحفظ کرنا ضروری ہے۔

دوسری جنگِ عظیم میں فتح کے بعد نیورمبرگ میں قائم بین الاقوامی فوجی ٹریبونل اور مشرقِ بعید کے لئے بین الاقوامی فوجی ٹریبونل میں جنگی مجرموں کے مقدمات نے اس امر کو یقینی بنایا کہ جارحانہ جنگ کے بڑے مرتکب جن کے ہاتھ کئی قوموں کے عوام کے خون سے رنگے ہوئے تھے اپنے کئے کی سزا پائیں۔

انصاف پسندی اور دیانت داری کے لحاظ سے یہ مقدمات مضبوط ہیں ۔انہیں کسی طور بھی چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

تاریخ میں جاپان نے چین، جزیرہ نما کوریا اور جنوب مشرقی ایشیا پر حملہ کیا اور وہاں خوفناک نوآبادیاتی حکمرانی مسلط کی۔

جاپانی جارحین نے تائیوان میں جو جرائم اور مظالم کئے، ان میں ساڑھے چھ لاکھ سے زائد تائیوانیوں کا قتل، تقریباً دو لاکھ نوجوانوں کو زبردستی فوج میں بھرتی کرنا، دو ہزار سے زائد خواتین کو ’کمفرٹ ویمن‘ بننے پر مجبور کرنا، تائیوان کی زمین کے 70 فیصد حصے پر قبضہ کرنا اور کوئلہ اور سونے کی کانوں سمیت قدرتی وسائل کا تباہ کن استحصال شامل ہیں۔ یہ تائیوان کی تاریخ کا سب سے تاریک باب تھا۔

ہمیں جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی جنگِ مزاحمت اور عالمی فاشزم مخالف جنگ کے حاصل کردہ فاتحانہ نتائج کا پوری قوت سے دفاع کرنا ہوگا اور جنگ کے بعد قائم ہونے والے بین الاقوامی نظام کا بھی مضبوطی سے تحفظ کرنا ہوگا۔ ہمیں جارحیت کی تاریخ سے کسی بھی قسم کے انکار یا اسے مسخ کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے نہ ہی عسکریت پسندی کے دوبارہ ابھرنے کو قبول کرنا چاہئے اور نہ ہی تاریخی المیوں کو دوبارہ دہرانے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

دوسری جنگِ عظیم میں شکست خوردہ ملک کے طور پر جاپان کو اپنے تاریخی جرائم پر سنجیدہ غور و فکر کرنا چاہئے۔ اسے چاہئے کہ تائیوان کے مسئلے پر کئے گئے اپنے سیاسی وعدوں کی پابندی کرے، حد سے تجاوز کرنے والی اشتعال انگیز سرگرمیوں کا سلسلہ بند کرے اور اپنے غلط بیانات واپس لے۔”

اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

نوآبادیاتی نظام کیخلاف عالمی دن پر جنرل اسمبلی کا اعلیٰ سطحی اجلاس

اقوامِ متحدہ میں چینی مندوب کی جاپان کو خود احتسابی کی دعوت

نوآبادیاتی نظام کے انہدام کے باوجود اس کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکی

جاپان دوسری عالمی جنگ میں اپنے ہولناک جرائم کا حساب دے

جاپان کو تائیوان کے معاملے پر اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہئے

حد سے تجاوز کرنے والی اشتعال انگیز سرگرمیاں فوری بند ہونی چاہئیں

فُو کانگ کے مطابق جاپان کو اپنے غلط بیانات واپس لینے کی ضرورت ہے

دنیا تاحال نوآبادیات کے سائے سے پوری طرح باہر نہیں نکل سکی

فاشزم کے خلاف جنگ ہمیں امن کے تحفظ کی اہمیت سکھاتی ہے

جنگی جرائم کے مجرموں کو نیورمبرگ اور مشرق بعید میں سزا دی گئی

Author

متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!