اسلام آباد: وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف نے آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے کرتے ہوئے بیرونی ادائیگیاں بروقت ادا کرنے پر اتفاق کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق بجٹ اور نئے قرض پروگرام پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔ پیر کووزارت خزانہ میں ہونیوالے تعارفی سیشن میں پاکستانی معاشی ٹیم کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر نے کی۔اجلاس میں پر سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اورگورنراسٹیٹ بینک نے شرکت کی۔
مذاکرات میں وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے کئے گئے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ مالی سال کے دوران حکومت سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے گی۔
اجلاس میں وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف نے بیرونی ادائیگیاں بلا تاخیر و بروقت ادا کرنے پر اتفاق کیا ۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ ایف بی آر ٹیکس ریفنڈ ادائیگیاں بروقت کرنے کا پابند ہوگا جبکہ زرمبادلہ ذخائربہتر بنانے اور ادائیگیوں کیلئے انٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈز جاری کئے جائیں گے، درآمدات اورانٹرنیشنل ٹرانزیکشنز کیلئے بھی پابندی عائد نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سٹیٹ بینک، وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کی معلومات آئی ایم ایف کو بھیجی جائیں گی، آئی ایم ایف، ایف بی آر، شماریات بیورو اور مارکیٹ بیسڈایکسچینج ریٹ کی معلومات بھی لے گا ۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات تقریبا دو ہفتے تک جاری رہیں گے، پاکستان 6ارب ڈالر سے زائد کا بیل آؤٹ پیکیج حاصل کرنے کیلئے پر امید ہے۔
Load/Hide Comments