ہانگ کانگ(شِنہوا)ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر) کی حکومت نے حکم دیا ہے کہ وانگ فوک کورٹ میں خوفناک آتشزدگی کے بعد فائر سیفٹی کی جانچ کے لئے پورے ہانگ کانگ میں عمارتوں کی مرمت کے تمام منصوبوں میں استعمال ہونے والے اسکیفولڈنگ جالی تین دن کے اندر ہٹا دی جائیں۔
ایچ کے ایس اے آر حکومت کی ترقی کی سیکرٹری برناڈیٹ لین نے کہا کہ جو جالی اور مواد ہٹایا جا رہا ہے اسے اگلے ہفتے حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے نئے حفاظتی اصولوں کے تحت منظوری ملنے کے بعد دوبارہ استعمال کیا جاسکے گا۔
ہانگ کانگ پولیس فورس نے بدھ کی دوپہر 2 بجے تک بتایا کہ آتشزدگی میں 159 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 31 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ پولیس کے مطابق اب تک 140 لاشوں کی شناخت ہو چکی ہے اور ہلاک ہونے والوں کی عمریں ایک سے 97 سال کے درمیان تھیں۔
پولیس نے آگ سے متاثرہ تمام 7 عمارتوں کے اندر باقیات کی تلاش مکمل کر لی ہے اور اب وہ تلاش کو اردگرد کے علاقے تک بڑھائیں گے تاکہ اسکیفولڈنگ جالی کے نیچے موجود ممکنہ باقیات کو تلاش کیا جا سکے جو آگ لگنے کے باعث گر گئی تھیں۔
پولیس کے مطابق یہ عمل احتیاط کے ساتھ انجام دیا جائے گا، جس میں اسکیفولڈنگ جالی اور راکھ کو ہٹانا شامل ہوگا اور اس کے لئے اضافی وقت درکار ہوگا۔

جنوبی چین کے ہانگ کانگ کے علاقے تائی پو میں واقع وانگ فوک کورٹ میں آگ لگنے کے بعد عمارت پر لگی جالی دار پردوں کا ٹکڑا پڑا ہے -(شِنہوا)
پولیس نے منگل کے روز چھ ایسے افراد کو گرفتار کیا جو اس کنٹریکٹر کے ساتھ کام کر رہے تھے جو وانگ فوک کورٹ کی عمارتوں میں فائر سیفٹی آلات کی تنصیب کا ذمہ دار تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے آگ بجھانے والے محکمے کو دھوکہ دیا اور جھوٹا دعویٰ کیا کہ مرمت کے دوران آگ لگنے کی صورت میں الارم درست طور پر کام کریں گے۔
پولیس نے مرمتی مواد کے استعمال سے متعلق مبینہ دستاویزات میں جعل سازی کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔
متاثرین کو مزید مالی معاونت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ ایچ کے ایس اے آر حکومت نے متاثرہ افراد کے لئے ٹیکس میں رعایت اور فیسوں میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔ مقامی اعدادوشمار کے مطابق بدھ کی دوپہر تک وانگ فوک کورٹ کے رہائشیوں کے لئے قائم امدادی فنڈ میں 2.4 ارب ہانگ کانگ ڈالر (تقریباً 30 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر) جمع ہو چکے تھے۔



