ہفتہ, نومبر 29, 2025
ہومتازہ ترینچینی کاروں کی جنوبی افریقہ میں مقبولیت  کا نیا ریکارڈ

چینی کاروں کی جنوبی افریقہ میں مقبولیت  کا نیا ریکارڈ

گزشتہ چند برسوں میں چینی کاریں جنوبی افریقہ کی سڑکوں پر عام نظر آنا شروع ہو گئی ہیں۔

صنعتی ماہرین کے مطابق چینی برانڈز نے عمدہ معیار اور مناسب قیمت کے باعث صارفین کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔

ماہرین یہ بھی بتاتے ہیں کہ براعظم افریقہ میں ایک اہم اقتصادی کھلاڑی کے طور پر جنوبی افریقہ آٹومیکرز کے لئےسازگار کاروباری ماحول فراہم کرتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): کوئنٹن اوپر مین، ہیڈ آف سیلز اینڈ نیٹ ورک ڈیولپمنٹ، جیلی آٹو ساؤتھ افریقہ

“جنوبی افریقہ کی منڈی میں صارفین ہمیشہ قیمت کے معاملے میں بہت حساس رہے ہیں۔ لوگ معیار کے ساتھ ساتھ مناسب قیمت بھی چاہتے ہیں۔ جیلی کی حیثیت سے ہمارا خیال ہے کہ ہم یہی پیشکش کرتے ہیں اور میرے خیال میں کچھ دیگر چینی برانڈز بھی یہی فراہم کرتے ہیں۔ لوگوں کو مضبوط معیار، عمدہ خدمات اور بہتر نیٹ ورک نمائندگی سب مناسب قیمت پر مل جاتا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): کی چوآن ڈینگ، صدر، جیٹور انٹرنیشنل

“جنوبی افریقہ کی منڈی مستحکم ، کھلی اور بے حد مسابقتی ہے جبکہ یہاں کا کاروباری ماحول شفاف اور منصفانہ ہے۔چاہے قدیم یورپی اور امریکی برانڈز ہوں یا ابھرتے ہوئے چینی برانڈز سب یکساں طور پر مقابلے میں شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس منڈی نے چینی آٹومیکرز کے لئے ترقی کے مزید مواقع پیدا کئے ہیں۔”

چینی آٹومیکرز کو منڈی میں آئے ہوئے ایک دہائی سے زیادہ وقت گزر چکا ہے۔ اس دوران ایک درجن سے زائد چینی برانڈز نے مضبوط جگہ بنا لی اور مستحکم فروخت حاصل کی ہے۔

جنوبی افریقہ کی نیشنل ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کے مطابق ملک کی گاڑیوں کی منڈی سال 2024 میں بھی وسعت اختیار کرتی رہی۔ نئے ماڈلز کی فروخت 5 لاکھ 15 ہزار 800 یونٹس تک پہنچ گئی جو 2023 کے مقابلے میں 5.6 فیصد اضافہ ہے۔

دریں اثنا، چینی برانڈز نے بھی مضبوط کارکردگی جاری رکھی اور منڈی کی مجموعی فروخت میں ان کا حصہ 12.8 فیصد رہا۔

صنعتی ماہرین کو چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان آٹو سیکٹر میں تعاون کے مستقبل پر مکمل اعتماد ہے اور ان کے مطابق یہ شراکت پورے افریقہ میں مزید وسیع امکانات رکھتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): فلوئیڈ رامابولانا، مارکیٹنگ ڈائریکٹر، جی ڈبلیو ایم ساؤتھ افریقہ

“میرا خیال ہے مستقبل بہت روشن نظر آ رہا ہے۔ آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ مینوفیکچررز کی بڑی تعداد ہماری منڈی میں آ رہی ہے۔ میرے نزدیک یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جنوبی افریقہ اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات مضبوط ہیں۔ ان تعلقات سے صرف جنوبی افریقہ ہی نہیں بلکہ پورا براعظم افریقہ مستفید ہو رہا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): کوئنٹن اوپرمین، ہیڈ آف سیلز اینڈ نیٹ ورک ڈیولپمنٹ، جیلی آٹو جنوبی افریقہ

“مستقبل میں خاص طور پر چینی برانڈز کے لئے جنوبی افریقہ میں بہت مواقع موجود ہیں کیونکہ جنوبی افریقہ پورے افریقہ میں ان کا مضبوط مرکز ہے۔ خاص طور پر دائیں ہاتھ سے چلنے والی گاڑیوں کی منڈی میں بے شمار مواقع موجود ہیں۔”

حال ہی میں جوہانسبرگ میں ہونے والے جی 20 رہنماؤں کے اجلاس کے دوران جیٹور، بی اے آئی سی اور چیری سمیت چینی آٹو مینوفیکچررز نے شٹل سروس کے لئےسینکڑوں گاڑیاں فراہم کیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ واقعہ چینی کار ساز کمپنیوں کے عالمی تاثر میں تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ اب انہیں صرف مارکیٹ کے کھلاڑی کے طور پر نہیں بلکہ بڑے ایونٹس کے لئے معاون اور قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر دیکھا جانے لگا ہے۔

جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

جنوبی افریقہ کی سڑکوں پر چینی کاریں تیزی سے عام ہوتی جارہی ہیں

کم قیمت اور اعلیٰ معیار کی وجہ سے صارفین انہیں ترجیح دے رہے ہیں

صنعتی ماہرین کے مطابق چینی برانڈز منڈی میں مضبوط حیثیت رکھتی ہیں

جنوبی افریقہ آٹومیکرز کے لئے سازگار کاروباری ماحول فراہم کر رہا ہے

منڈی میں کئی چینی برانڈز نے اپنی مضبوط جگہ قائم کرلی ہے

سال 2024 میں نئے ماڈلز کی فروخت میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا

جی 20 اجلاس کے لئے چینی کمپنیوں نے سینکڑوں گاڑیاں فراہم کیں

عالمی سطح پر چینی کاریں اب معاون اور قابل اعتماد شراکت دار سمجھی جاتی ہیں

مستقبل میں جنوبی افریقہ چینی برانڈز کوبے شمار کاروباری مواقع فراہم کرے گا

ماہرین کومستقبل میں چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان مزید تعاون کی امید ہے

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!