دمشق (شِنہوا) دمشق کے جنوب مغربی دیہی علاقے میں واقع قصبے بیت جن میں جمعہ کو علی الصبح اسرائیلی فضائی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 10 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ حملے اسرائیلی فوج اور مقامی رہائشیوں کے درمیان مبینہ جھڑپوں کے بعد کئے گئے۔
شام کے سرکاری ٹی وی الخباریہ نے اطلاع دی ہے کہ کئی دیگر افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور علاقے پر اسرائیلی ڈرون کی مسلسل پروازوں کی وجہ سے امدادی کوششوں میں رکاوٹ آ رہی ہے۔
براڈکاسٹر نے بتایا کہ یہ حملے ایک اسرائیلی فوجی گشتی دستے کے مبینہ طور پر بیت جن میں داخل ہونے کے فوراً بعد کئے گئے جسے مقامی رہائشیوں نے گھیر لیا تھا، اس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد گشتی دستہ پیچھے ہٹ گیا اور فضائی حملے تیز ہو گئے۔
الخباریہ نے طبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک خاتون کی لاش اور 11 زخمیوں، جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ شامل ہے، کو دمشق کے المواسات ہسپتال لایا گیا ہے۔ زخمیوں کی حالت درمیانے درجے سے لے کر تشویشناک حد تک ہے۔
چینل نے نقل مکانی کی لہر کی بھی اطلاع دی جہاں بیت جن سے درجنوں خاندان قریبی محفوظ سمجھے جانے والے قصبوں اور دیہاتوں کی طرف چلے گئے جبکہ بیت جن اور مزارعہ بیت جن کے درمیان سڑک پر ڈرون کی پروازیں جاری رہیں۔


