بینکاک(شِنہوا)تھائی لینڈ کے وزیراعظم انوتن چرن ویراکل نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ اور چین کے درمیان طویل المدتی دوستی، باہمی تعاون اور خیر سگالی صرف 50 سالہ سفارتی تعلقات تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ چیزیں طویل عرصے تک قائم رہیں گی۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ تھائی بادشاہ ماہا وجیرا لونگ کورن فرا وجیرا کلاؤ چاؤ یوہوا کا حالیہ دورہ چین دونوں ممالک کے درمیان گہرے اعتماد اور دیرپا دوستی کو اجاگر کرتا ہے اور یہ یاد رکھنے کے قابل ایک اور تاریخی باب ہے۔
انوتن، جو 13 سے 17 نومبر تک تھائی بادشاہ کے دورہ چین میں ان کے ہمراہ تھے، نے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر تھائی بادشاہ کی انتہائی اعلیٰ سطح کی استقبالیہ تقریب کا مشاہدہ کیا، جو دوطرفہ تعلقات کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں سربراہان نے ایک دوسرے سے دیرینہ دوستوں والا سلوک کیا اور دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے پر اہم اتفاق کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی صدیوں کی ثقافتی ہم آہنگی اور عوامی تبادلے چین-تھائی لینڈ تعلقات کی مستقل ٹھوس بنیادیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت، ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے اور تعلیم سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون فروغ پا رہا ہے۔
انہوں نے ڈیجیٹل ترقی، لاجسٹک تعاون اور علاقائی رابطوں میں ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے زور دیا کہ آسیان میں تھائی لینڈ کی تزویراتی حیثیت اسے چین کے ساتھ مل کر علاقائی انضمام کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بناتی ہے۔


