واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کئے جس کے تحت لبنان، اردن اور مصر میں موجود اخوان المسلمون کی متعدد شاخوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں اور خصوصی نامزد عالمی دہشت گرد قرار دینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس نے جاری کردہ ایک حقائق نامے میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ اخوان المسلمون کے سرحد پار نیٹ ورک کا مقابلہ کر رہے ہیں جو مشرق وسطیٰ میں امریکی مفادات اور اتحادیوں کے خلاف دہشت گردی اور عدم استحکام کی مہمات کو ہوا دیتا ہے۔
آرڈر کے مطابق لبنانی شاخ کے عسکری ونگ نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد حماس، حزب اللہ اور فلسطینی دھڑوں کے ساتھ مل کر اسرائیل پر متعدد راکٹ حملے کئے جبکہ مصر کی اخوان المسلمون کے ایک سینئر رہنما نے اسی روز امریکہ کے شراکت داروں پر حملوں کی اپیل کی تھی۔ آرڈر میں اردنی اخوان کو طویل عرصے سے حماس کی مالی معاونت فراہم کرنے کا مرتکب بھی ٹھہرایا گیا ہے۔
آرڈر کے تحت وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ کو 30 دن کے اندر ٹرمپ کو ایک مشترکہ رپورٹ پیش کرنی ہوگی جس میں یہ سفارش کی جائے گی کہ تنظیم کی کون سی شاخوں کو نامزد کیا جائے۔ رپورٹ کی فراہمی کے 45 دن کے اندر حتمی اقدامات مکمل کرنا لازم ہیں۔
1928 میں مصر میں قائم ہونے والی اخوان المسلمون ایک کثیر ملکی نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکی ہے جس کی شاخیں مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر تک پھیلی ہوئی ہیں۔ اسے اس سے قبل مصر اور اردن میں پابندیوں کا سامنا رہا ہے۔



