جمعرات, نومبر 27, 2025
ہومانٹرنیشنلچین کا کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کے لئے حقیقی کثیرجہتی طریقہ اپنانے...

چین کا کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کے لئے حقیقی کثیرجہتی طریقہ اپنانے پر زور

دی ہیگ(شِنہوا)چین نے کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کے تمام رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ حقیقی کثیرجہتی طریقہ اپنائیں اور یکجہتی و تعاون کو فروغ دیں۔

سینئر چینی سفارتکار وانگ دا شوئے نے یہاں کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کے رکن ممالک کے 30 ویں اجلاس (CSP-30) میں چین کے وفد کی میزبانی میں منعقدہ ایک ضمنی تقریب کے دوران کہا کہ حالیہ برسوں میں جغرافیائی سیاست کے اثرات کے تحت او پی سی ڈبلیو میں سیاسی استعمال اور تقسیم کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھا گیا ہے جو اتفاق رائے سے فیصلہ سازی کی روایت کے لئے ایک مسئلہ ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے محکمہ آرمز کنٹرول کے نائب ڈائریکٹر جنرل اور چینی وفد کے سربراہ وانگ دا شوئے نے مزید کہا کہ رکن ممالک کے درمیان تعمیری مکالمے اور رابطے میں کمی آ رہی ہے اور اکثر معاملہ حل کرنے کے لئے ووٹ کرانا معمول بن چکا ہے۔

چین نے اپنے تحریری موقف میں 4 اقدامات تجویز کئے ہیں جن میں کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کے ہدف اور مقاصد کی پاسداری، کثیرجہتی اصولوں کی حمایت، ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ اور یکجہتی و تعاون کو فروغ دینا شامل ہیں۔

او پی سی ڈبلیو میں چین کے مستقل نائب نمائندہ لیو شیاؤ دونگ نے کہا کہ چین او پی سی ڈبلیو کی تکنیکی خصوصیات کو برقرار رکھنے اور اس کے امور کو سیاست زدہ ہونے سے بچاؤ کا مطالبہ کرتا ہے۔

برازیل، یوگنڈا، وینزویلا، روس، قطر، منگولیا اور دیگر ممالک کے نمائندوں نے چین کے اقدامات کی حمایت کی۔

او پی سی ڈبلیو میں یوگنڈا کی مستقل نمائندہ میرجم بلیک ساؤ نے حاضرین سے کہا کہ او پی سی ڈبلیو کو اتفاق رائے سے فیصلےکرنے چاہئیں۔ لیکن دنیا میں ہمارے سامنے موجود تقسیم نے ہمیں ایک مختلف حقیقت کے سامنے لاکھڑا کیا ہے جہاں اتفاق رائے حاصل کرنا آسان نہیں رہا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!