فرانس کی ملٹی نیشنل کمپنی سینٹ گوبین نے حال ہی میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا۔ کمپنی کو دنیا بھر میں کام کرتے ہوئے 360 برس کا عرصہ مکمل گیا ہے جبکہ اس دوران چین میں اس کے آپریشنز کے 40 سالہ بھی مکمل ہوئے۔
کمپنی کے ایشیا پیسیفک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کہ وہ چین کی مینوفیکچرنگ اور جدت میں ہونے والی تبدیلی کو دیکھ رہے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): لیوڈوِک ویبر، چیف ایگزیکٹو آفیسر، سینٹ گوبین، ایشیا پیسیفک
"چین میں ہماری ترقی کا ریکارڈ شاندار رہا ہے۔ گزشتہ دہائیوں میں دو گنا ترقی ہوئی ہے۔ ہم نے نئی فیکٹریوں میں بہت سرمایہ کاری کی ہے۔ چین میں جدت کی رفتار بہت تیز ہے کیونکہ یہاں جدت کے ماحولیاتی نظام میں ایک بڑا اور متحرک رجحان ہے جسے ہم بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اب ہم چین میں جدت پیدا کرتے ہیں۔ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ دہائیوں پہلے ہم یورپ اور امریکہ میں جدت پیدا کرتے اور پھر ان جدتوں کو چین میں درآمد کرتے تھے۔ اب صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے۔ ہمارا یہاں شنگھائی میں ایک بڑا تحقیق و ترقی کا مرکز ہے جہاں 200 محققین کام کر رہے ہیں۔ وہ چین میں جدت پر کام کرتے ہیں اور ہم اس جدت کو چین سے باہر برآمد کرتے ہیں۔ یوں چین نے پیداوار کرنے والے ملک سے جدت اور پائیداری پر مبنی ملک کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔”
شنگھائی، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ



