بیجنگ(شِنہوا)چوتھی چائنہ سپیس سائنس اسمبلی میں ایک ہزار سے زائد چینی ماہرین اور دانشوروں نے شرکت کی، جہاں انہوں نے خلائی سائنس میں ابھرتے رجحانات، بڑی کامیابیوں اور تازہ ترین پیشرفت تبادلہ خیال کیا۔
چار روزہ کانفرنس میں افتتاحی تقریب کے علاوہ 14 رپورٹس پر غور، بین الاقوامی تعاون پر ایک گول میز اجلاس، ایک بین الاقوامی سمپوزیم اور تقریباً 50 خصوصی علمی سیشن شامل ہیں۔
رپورٹس پیش کرنے کے دوران 14 ماہرین تعلیم اور سینئر ماہرین نے چین کے انسان بردار خلائی مشن، چاند اور خلا کی تلاش کے منصوبوں، خلائی سائنس سیٹلائٹ مشنز اور مستقبل کی ترقیاتی حکمت عملیوں پر تازہ ترین معلومات پیش کیں۔
کانفرنس کے اہم پروگراموں میں بین الاقوامی تعاون پر گول میز اجلاس شامل ہے۔ ماہرین نے زور دیا کہ خلائی سائنس کی ترقی کے لئے عالمی تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے خلائی سائنس کے متعدد شعبوں میں چین کی کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سائنسی نتائج حاصل کرنے اور انسانی علم میں اضافہ کرنے کے لئے عالمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔
بین الاقوامی سیمپوزیم کا موضوع "زمین اور خلاء کا مشاہدہ اور آفات کے پیش خیمہ طبیعیات” ہے۔ امریکہ، روس، پولینڈ، چلی، پیرو، قازقستان، پاکستان اور چین کے درجنوں سائنسدان اور ماہرین جدید ترین مسائل پر گفتگو کریں گے اور عالمی و علاقائی آفات کے لئے ابتدائی انتباہ کا حل تلاش کریں گے۔
کانفرنس میں تقریباً 50 موضوعاتی اجلاس بھی شامل ہوں گے، جس میں خلائی طبیعیات، خلائی تحقیق، خلائی ریموٹ سینسنگ، خلائی آپٹکس، چاند اور سیاروں کی سائنس، خلائی مواد، خلائی حیاتیات، مائیکرو گریویٹی سائنس اور خلا سے کششی لہروں کا سراغ لگانے جیسے وسیع شعبوں کا احاطہ کیاجائے گا۔ یہ سیشن تکنیکی جدت اور صنعتی اطلاق کے درمیان بین العلومی مکالمے اور تعاون کو فروغ دیں گے۔
چائنہ سپیس سائنس اسمبلی چین میں خلائی سائنس کے سب سے بڑے علمی اجتماع کے طور پر چینی سوسائٹی برائے خلائی تحقیق کے زیراہتمام ہر دوسال بعد منعقد کی جاتی ہے۔



