پاکستان نے ایک بار پھر افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کیساتھ بارڈر بندش اور تجارت پر پالیسی برقرار ہے، اسرائیلی افواج کی مقبوضہ مغربی کنارے میں جارحیت اور مسجد اقصی کی بے حرمتی قابل مذمت ہے، ٹرمپ کا مودی بارے جنگ نہ کرنے کا بیان معتبر سمجھتے ہیں، عالمی برادری، اقوام متحدہ و دیگر عالمی فورمز مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق پامالیوں پر نوٹس لیں۔
جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے بتایا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار یورپی یونین کے دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے چوتھے یورپی یونین انڈو پیسفک فورم میں شرکت کی اور یورپی یونین کے عہدیداران سے ملاقاتیں کیں۔
ترجمان کے مطابق اسحاق ڈار نے ہنگری کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماں نے ہنگری میں طلبہ کیلئے وظائف پر مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے۔
علاوہ ازیں نائب وزیراعظم نے ڈینش، سلوانین اور ڈچ وزرائے خارجہ سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین اجلاس سے قبل وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے 17تا 18نومبر ماسکو کا دورہ کیا جہاں وہ ایس سی او کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
وزیر خارجہ نے ماسکو میں روسی صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے ایس سی او اجلاس میں افغانستان سے تعلقات پر تبادلہ خیال کیا، بعد ازاں ایس سی او نے اکنامک کو آپریشن پر جوائنٹ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی افواج کی مقبوضہ مغربی کنارے میں جارحیت اور مسجد اقصی کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں، غزہ میں امن بارے امریکی صدر کے کردار کو سراہتے رہیں گے، غزہ پر امریکی قرارداد کے حق میں ووٹ پر اپنا موقف دیا ہے۔
حسینہ واجد کو پھانسی کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ بنگلا دیش کا اندونی معاملہ ہے، وہاں اپنا آئین اور قانون موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں لال قلعہ بم دھماکوں میں بڑی تعداد میں گرفتاریاں ہوئیں، زیادہ تر گرفتار شدہ افراد کا تعلق بھارتی مقبوضہ کشمیر سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان کیساتھ بارڈر بندش اور تجارت پر پالیسی برقرار ہے، اس کی وجہ افغان طالبان ہیں جو دہشت گردوں کو سپورٹ کررہے ہیں، طالبان کو پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالے افغان شہریوں کو بھی روکنا چاہئے، افغان شہری افغانستان کی سرزمین سے مسلسل پاکستان پر حملہ اور ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترک صدر کے ثالثی وفد بارے بیان کا خیر مقدم کرتا ہے، ترک وفد کا دورہ نائب صدر کے غیر ملکی دوروں کی وجہ سے التوا کا شکار ہوا، بہت سے ممالک نے پاکستان افغان ثالثی کی بات کی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ افغانستان میں ہمارا سفارت خانہ جبکہ افغانستان کا سفارت خانہ پاکستان میں کھلا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے بھارتی وزیراعظم بارے جنگ نہ کرنے کے بیان کو معتبر سمجھتے ہیں، امریکی کانگریس رپورٹ ایک تحقیقی رپورٹ ہے، یہ اوپن سورس سے تیار کردہ ہے۔


