بانس اور لکڑی کی تختیاں جنہیں جیاندو کہا جاتا ہے کاغذ کی ایجاد سے ہزاروں برس پہلے تک چین میں
تحریر کا بنیادی ذریعہ ہوا کرتی تھیں۔
چین کے ماہرینِ آثار قدیمہ اب تک ایسی 3 لاکھ سے زائد تحریر شدہ بانس اور لکڑی کی تختیاں دریافت کر چکے ہیں۔ ان تختیوں میں سے زیادہ تر ہونان، ہوبے اور گانسو صوبوں سے ملی ہیں۔
چین کی روایتی ثقافت کی ملک گیر بحالی کے دوران بانس کی یہ تختیاں ایک نئی زندگی پا رہی ہیں اور شائقین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہیں۔
اب یہ ایک نئی ثقافتی شناخت کے طور پر اُبھر رہی ہیں جو فلموں، تخلیقی مصنوعات، ڈیجیٹل تجربات اور تعلیمی پروگراموں میں تیزی سے دکھائی دے رہی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): شیاؤ مِن، میوزیم کا دورہ کرنے والا مہمان
"میں نے چِن عہد کی تختیوں کے موضوع پر ایک بیگ خریدا۔ مجھے ایسے ڈیزائن بہت پسند ہیں جو ثقافت کو روزمرہ کی چیزوں میں بُنتے ہیں۔ یہ دور دراز تاریخ کو محسوس کرنے کے قابل بنا دیتے ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): شیاؤ شو، ڈپٹی ڈائریکٹر، لیے چِن سلپس میوزیم
"ہماری ثقافتی اور تخلیقی مصنوعات لئے چِن تختیوں اور قدیم آثار کے تاریخی عناصر سے متاثر ہیں جو ہزاروں برس پرانی چِن ثقافت کو جدید ڈیزائنز کے ذریعے زندگی بخشتی ہیں۔ اس سے نہ صرف چِن حروف روزمرہ زندگی میں شامل ہوتے ہیں اور ثقافت کے فروغ میں مدد ملتی ہے بلکہ اس سے سیاحتی تجربہ میں بھی بہتری آتی ہے، مقامی ثقافتی سیاحت کی معیشت کو فروغ ملتاہے، اور ثقافتی ورثے اور معاشی فائدے کے دوہرے نتائج حاصل ہوتے ہیں۔”
ووہان، چھانگشا سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چین میں قدیم بانس اور لکڑی کی تختیاں دوبارہ مقبول ہو رہی ہیں
لیے چِن سلپس میوزیم سمیت مختلف مقامات پر شائقین کی دلچسپی میں اضافہ
جیاندو کے نام سے معروف یہ تختیاں ہزاروں برس پرانے تحریری وسائل ہیں
ہونان، ہوبے اور گانسو صوبوں میں 3 لاکھ سے زائد تحریر شدہ تختیاں دریافت ہوئیں
یہ تختیاں روایتی چینی ثقافت کی بحالی کے دوران نئی زندگی پا رہی ہیں
یہ تختیاں اب فلموں، تخلیقی مصنوعات اور تعلیمی پروگراموں میں بھی دکھائی دے رہی ہیں
شیاؤ مِن نے اسے قدیم ثقافت کو محسوس کرنے کا ذریعہ قرار دیا
میوزیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیاؤ شو کے مطابق ہزاروں برس پرانی چِن ثقافت کو نئی زندگی ملی
ثقافتی مصنوعات سے سیاحتی تجربہ بہتر اور مقامی ثقافتی معیشت کو فروغ ملتا ہے
بانس اور لکڑی کی تختیاں اب ایک نئی ثقافتی شناخت کے طور پر اُبھر رہی ہیں



