ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ دنیا کے فوجی بجٹ میں حالیہ اضافہ مزید جنگ، تشدد، کشیدگی کو جنم دیگا، انسانیت کیخلاف جرائم کرنیوالا اسرائیل امریکا کا ایجنٹ اور ہتھیار ہے، اسرائیل قتل عام، نسل کشی اور نسلی صفائی میں ملوث ہے، مغربی ایشیا میں کوئی ملک اسرائیل سے محفوظ نہیں۔
عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا ایٹمی عدم پھیلاؤ کے نظام پر حملہ ہے، ایران نے اپنے جائز حق دفاع کا استعمال کیا تو حملہ آور کو پچھتانا پڑا، اسرائیل اور امریکا کو 12 دن کی جنگ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اسرائیل اور امریکا فوجی کارروائی کے ذریعے اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکے۔
ایران کے جوہری مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، وہ اسے آزما چکے ہیں، ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ سفارتکاری کا پہلا قدم یہ سمجھنا ہے کہ بات چیت دباؤ اور ہدایت سے مختلف ہوتی ہے۔
ٹرمپ طاقت کے ذریعے امن کا نظریہ لیکر وائٹ ہاؤس میں آئے، یہ دراصل زور زبردستی کے ذریعے بالا دستی کے مترادف ہے، ان کا کہنا تھا کہ وزیردفاع کا نام وزیر جنگ رکھنا جنگل کے قانون کی طرف واپسی ہے، واشنگٹن کے پیدا کردہ جنگل میں مضبوط ہونا ہی واحد راستہ ہے، انہوں نے امریکا کو اسلحہ کی دوڑ شروع کرنے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔


