ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): جیسن لائٹ فوٹ، برطانوی وی لاگر
"میں اس وقت وین لِنگ میں ہوں۔ یہ ایک ایسا شہر ہے جہاں پہاڑ سمندر سے جا ملتے ہیں۔ یہ شہر بیک وقت قدیم بھی ہے اور مستقبل کی جھلک بھی پیش کرتا ہے۔ اُمیدوں سے لبریز یہ شہر آج چین کی نئی صنعتوں کو توانائی فراہم کر رہا ہے۔
وین لِنگ صرف کارخانوں اور مشینوں کا شہر نہیں۔ یہ ہے شِی تانگ جہاں پتھروں سے بنے تقریباً 19 ہزار گھر کسی پینٹنگ جیسے دکھائی دیتے ہیں۔ آج یہی گھر بوتیکس، ہوٹلوں، ہوم اسٹیز، کیفے اور آرٹ اسٹوڈیوز میں بدل چکے ہیں۔ ان کی دیواریں ہزار سالہ ساحلی تاریخ سناتی ہیں مگر جیسے ہی آپ اندر قدم رکھتے ہی جدید سہولتوں کا خوشگوار احساس ہوتا ہے۔
ذرا اس جگہ کو تو دیکھئے۔ایسا لگتا ہے جیسے میں اٹلی کے امالفی ساحل پر آ گیا ہوں۔ چٹانیں، سمندری ہوا اور سورج کی روشنی سے چمکتے پتھر ۔سب کچھ ایک دلکش اور رومانوی منظر پیش کرتے ہیں۔ مگر یہ یورپ نہیں، یہ ہے چین کا ژی جیانگ۔
یہ ہے وہ جگہ جہاں مستقبل تراشا جا رہا ہے۔ چیان جیانگ روبوٹ کمپنی جو محض دس سال قبل قائم ہوئی تھی اب جدید صنعتی روبوٹس تیار کرتی ہے۔ یہ روبوٹس نہ صرف چین کی فیکٹریوں میں استعمال ہوتے ہیں بلکہ ویتنام، روس، ملائیشیا، تھائی لینڈ سمیت کئی ممالک کو برآمد بھی کئے جاتے ہیں۔ ان روبوٹس کے کنٹرول سسٹم کہیں درآمد نہیں کئے جاتےبلکہ مکمل طور پر یہیں تیار کئے جاتے ہیں ۔ اور اپنی صلاحیت اور لچک ثابت کرنے کے لئے یہ روبوٹ صرف تین منٹ سے بھی کم وقت میں میرے لئے ایک ووک (چینی فرائنگ پین) بنا سکتے ہیں۔ اور یہ لیجئے میرا بالکل اپنے لئے تیار کیا گیا ’ووک‘!
لیکن وین لِنگ صرف روبوٹ بنانے والے آلات تک محدود نہیں۔ یہ حرکت کرنے والی مشینوں کے بارے میں بھی ہے۔ یہاں ’کیو جےموٹر‘ ہے جس کا شمار موٹر بائیک بنانے والی چین کی سب سے بڑی اور سرکردہ کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ ان کی موٹرسائیکلیں صرف چین میں ہی فروخت نہیں ہوتیں بلکہ دنیا بھر دستیاب ہیں۔ یہاں ان کے پرائیویٹ ٹیسٹ ٹریک پر میں نے چینی انجینئرنگ کی گرج کو نزدیک سے دیکھا اور سنا ہے۔
اگلا پڑاؤ ہے ‘لیو گروپ’ ۔ یہ چین کی سرِفہرست پمپ کمپنی اور تاحال سب سے بڑی برآمد کنندہ بھی ہے۔ ایک چھوٹے تحقیقی ادارے سے عالمی صنعت تک کا یہ سفر مکمل کرنے میں اسے تیس برس لگے ہیں۔ کمپنی نے اس دوران صرف پانی ہی نہیں فراہم کیا بلکہ دنیا میں جدت کو بھی عام کیا۔
وین لِنگ میں ژی جیانگ یونیورسٹی کے تعاون سے صوبائی سطح کا جدید مشین سازی کا تحقیقی و اختراعی مرکز بھی قائم ہے۔ اس مرکز میں ایسے دقیق نظام موجود ہیں جو جرمنی یا جاپان کے معیار کا مقابلہ کرتے ہیں لیکن یہ سب چین ہی میں ڈیزائن اور تیار کئے گئے ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں بھاری صنعت جدید ترین درستگی سے ہم آہنگ ہوتی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وین لِنگ جدید مینوفیکچرنگ کے مستقبل کو سنوارنے میں کتنی گہری سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
وین لِنگ مختلف النوع خصوصیات کا حامل شہر ہے۔ یہ ایسا مقام ہے جہاں ماہی گیروں کے پتھر کے مکانات مستقبل کے کارخانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ شہر محض چین کے مشرقی سمندر کا نظارہ کرنے کےلئے نہیں بلکہ اس کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ چین کی اگلی اختراعی لہر کہاں سے اُبھرتی ہے۔”
وین لِنگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
وین لِنگ ایک ایسا شہر ہے جہاں پہاڑ سمندر سے جا ملتے ہیں
یہ شہر بیک وقت قدیم بھی ہے اور مستقبل کی جھلک بھی پیش کرتا ہے
شِی تانگ میں تقریباً 19 ہزار پتھریلے گھر کسی پینٹنگ جیسے دکھائی دیتے ہیں
آج یہی گھر بوتیکس، ہوٹلوں، ہوم اسٹیز، کیفے اور آرٹ اسٹوڈیوز میں بدل گئے ہیں
چٹانیں، سمندری ہوا اور سورج کی روشنی ایک دلکش اور رومانوی منظر پیش کرتی ہیں
چیان جیانگ روبوٹ کمپنی جدید صنعتی روبوٹس بنا کر دنیا بھر کو برآمد کرتی ہے
یہ روبوٹس صرف تین منٹ میں ووک بھی بنا سکتے ہیں
کیو جےموٹر چین کی موٹر بائیک بنانے والی سرفہرست کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے
لیو گروپ نے تیس برس کے دوران دنیا میں ایجادات کو فروغ دیا
وین لِنگ شہر میں چین کی اگلی ابھرتی ہوئی اختراعی لہر کو دیکھا جا سکتا ہے



