بلغراد(شِنہوا)سربیا کی قومی تنظیم برائے سیاحت کی ڈائریکٹر ماریجا لابووچ نے کہا ہے کہ چینی سیاح دنیا بھر میں سب سے زیادہ پرکشش سیاحتی گروپوں میں شمار ہوتے ہیں اور سربیا مزید چینی سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کر رہا ہے۔
حال ہی میں شِنہوا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ 2017 میں سربیا اور چین کے درمیان دوطرفہ بغیر ویزا نظام نافذ ہوا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سیاسی و معاشی تعاون، سیاحت اور ثقافتی تبادلے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سربیا کے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 2015 سے 2019 کے درمیان سربیا کا دورہ کرنے والے چینی سیاحوں کی تعداد میں تقریباً آٹھ گنا اضافہ ہوا۔ یہ مثبت رجحان جاری ہے اور اس سال ستمبر تک چینی سیاحوں کی تعداد ایک لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 26.4 فیصد زیادہ ہے۔ اس وقت چین مجموعی اور ماہانہ دونوں حساب سے سربیا کے لئے سیاحوں کا دوسرا بڑا ذریعہ بن چکا ہے۔
ماریجا لابووچ کے مطابق چین سے سفر عام طور پر بہار اور خزاں میں زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اہم چینی تعطیلات، جیسے موسم بہار کا تہوار اور گولڈن ویک کے دوران سیاحوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔ گروپ ٹورز ابھی بھی زیادہ مقبول ہیں کیونکہ ان میں منظم منصوبہ بندی اور چینی زبان کے گائیڈ شامل ہوتے ہیں تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے طور پر سفر کرنے والوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
لابووچ کے مطابق منڈی کی بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے سربیا نے اپنی سیاحتی پیشکشوں کو وسیع اور متنوع کیا ہے۔ ملک نے بیجنگ، شنگھائی اور گوانگ ژو کے لئے براہ راست پروازیں شروع کی ہیں، چینی زبان میں طباعتی اور ڈیجیٹل مواد تیار کیا ہے اور چینی ٹریول ایجنسیوں، سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور متعلقہ کمپنیوں کے ساتھ تعاون کو مضبوط کیا ہے تاکہ چین میں اپنی موجودگی بڑھائی جا سکے۔



