بدھ, نومبر 19, 2025
ہومانٹرنیشنلجاپانی اراکین پارلیمنٹ کی وزیراعظم کو چین کے تائیوان سے متعلق غلط...

جاپانی اراکین پارلیمنٹ کی وزیراعظم کو چین کے تائیوان سے متعلق غلط بیانات واپس لینے کی تاکید

ٹوکیو(شِنہوا)جاپانی وزیرِاعظم سنائی تاکائیچی نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں سماعت کے دوران چین کے تائیوان کے بارے میں غلط بیانات دیئے جس پر پارلیمنٹ کے اراکین نے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے بیانات واپس لیں۔

جاپانی کمیونسٹ پارٹی اور ہاؤس آف کونسلرز کے رکن تاکو یامازو نے کہا کہ تاکائیچی کے بیانات نے جاپان اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھا دی اور باہمی عدم اعتماد پیدا کیا۔ شیمبن اکاہاتا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دو طرفہ تعلقات مزید خراب ہونے سے بچانے کے لئے وزیراعظم تاکائیچی کو اپنے بیانات واپس لینے چاہئیں۔

جاپانی کمیونسٹ پارٹی اور ایوان نمائندگان کے رکن کازوو شیئی نے دوبارہ مطالبہ کیا کہ تاکائیچی اپنے بیانات واپس لیں۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان کے بارے میں تاکائیچی کے بیانات ایک سنجیدہ بین الاقوامی مسئلے میں بدل رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ جاپان-چین تعلقات کو مثبت سمت میں ترقی دینے کے لئے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے طے شدہ اتفاق رائے کے تحت حکمت اور پرامن بات چیت کے ذریعے امور کو آگے بڑھایا جائے، نہ کہ ایسے اشتعال انگیز بیانات دیئے جائیں جو کشیدگی کو مزید بڑھائیں۔

پیر کے روز پارلیمنٹ کی سماعت کے دوران جاپان کی آئینی جمہوری پارٹی اور ایوان نمائندگان کے رکن ہیروشی اوگوشی نے تاکائیچی سے کہا کہ وہ اپنے بیانات واپس لیں کیونکہ سابقہ کابینہ اس معاملے میں محتاط رہی ہے۔

7 نومبر کو جاپانی پارلیمنٹ کے اجلاس میں تاکائیچی نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر چینی مین لینڈ سے فوجی جہاز اور فوجی طاقت کے استعمال کے ساتھ تائیوان میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو یہ جاپان کی بقا کےلئے خطرہ پیدا کرنے والی صورتحال بن سکتی ہے۔ قانون کے مطابق اگر ایسی صورتحال کو "بقا کے لئے خطرہ” تسلیم کیا جائے تو جاپان کی دفاعی افواج اپنے اجتماعی دفاع کا حق استعمال کر سکتی ہیں۔

پیر کو تاکائیچی نے اصرار کیا کہ ان کے بیانات حکومت کے طویل مدتی موقف کے مطابق ہیں اور وہ انہیں واپس لینے کا ارادہ نہیں رکھتی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!