بدھ, نومبر 19, 2025
ہومانٹرنیشنلرواں سال افغان شہریوں کی گرفتاریوں میں تیزی، دس گناہ اضافہ ہوا،...

رواں سال افغان شہریوں کی گرفتاریوں میں تیزی، دس گناہ اضافہ ہوا، عالمی ادارہ

اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں غیر طور پر مقیم کی گرفتاری اور واپس اپنے ملک بھیجنے کے فیصلے کے بعد ملک میں افغان شہریوں کی گرفتاریاں تیز کردی گئی ہیں جس میں رواں سال کے دوران دس گنا آضافہ دیکھا گیا ہے۔

بلوچستان کے چاغی اور کوئٹہ جبکہ پنجاب کے اٹک وہ سر فہرست 3 اضلاع ہیں جہاں افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے یا غیر دستاویزی افغان شہریوں کی سب سے زیادہ تعداد میں گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔

ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر)کی ایک رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 8 نومبر تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 971 افغان شہری گرفتار ہوئے جبکہ گزشتہ سال 9,006 اور 2023 میں 26 ہزار 299 افغان شہری گرفتار کئے گئے تھے۔

یو این ایچ سی آر کی رپورٹ کے مطابق 2023 سے پہلے اے سی سی رکھنے والے یا غیر دستاویزی افغان شہریوں کی گرفتاریوں کا کوئی باقاعدہ ریکارڈ موجود نہیں تھا جنوری 2023 سے بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم )نے یہ ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا تھا۔ 2 سے 8 نومبر کے دوران مجموعی طورپر 13 ہزار 380 افغان شہری گرفتار یا حراست میں لیے گئے جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 72 فیصد زیادہ ہیں اس دوران 41 فیصد گرفتاریاں بلوچستان اور 43 فیصد پنجاب میں ہوئیں۔

15 ستمبر 2023 سے 8 نومبر 2025 تک مجموعی طور پر 17 لاکھ 23 ہزار 481 افغان شہری افغانستان واپس چلے گئے، 2 سے 8 نومبر کے دوران 55 ہزار 768 افغان شہری طورخم، غلام خان (خیبر پختونخوا)، چمن، بادینی اور بہرامچہ (بلوچستان)کے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کے ذریعے واپس افغانستان گئے۔

2 سے 8 نومبر میں واپسی اور ملک بدری کے کیسز میں پچھلے ہفتے( 26 اکتوبر تا یکم نومبر)کے مقابلے میں بالترتیب 49 فیصد اور 75 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 37 ہزار 448 افغانوں کی واپسی ہوئی تھی جن میں 7 ہزار 733 ملک بدری والے شامل تھے، 2 سے 8 نومبر کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 55 ہزار 768 ہوگئی، جن میں 13 ہزار 548 ملک بدری کے واقعات تھے۔

2 سے 8 نومبر کے دوران واپس جانیوالوں میں سب سے زیادہ پی او آر ہولڈرز48 فیصد،غیر دستاویزی 43 فیصداور اے سی سی ہولڈرز 9 فیصدتھے۔یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر8 لاکھ 69 ہزار 448 افغان شہری واپس گئے ہیں جن میں سے ایک لاکھ 15 ہزار 159 (13 فیصد)کو ملک بدر کیا گیا۔ واپس جانے والوں کی زیادہ تعداد کوئٹہ 20 فیصد، اٹک13 فیصداور اسلام آباد 9 فیصد تھی جبکہ ان کی منزل افغانستان میں کنڑ، ننگرہار اور کابل تھی۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!