چھانگشا(شِنہوا)وزارت زراعت و دیہی امور کے مطابق چین میں 2021 سے بیج کی صنعت کو فروغ دینے کی کوششوں کی بدولت بیج کی فراہمی کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
زراعت و دیہی امور کے نائب وزیر ژانگ شنگ وانگ نے صوبہ ہونان میں بیج کی صنعت کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک قومی اجلاس میں کہا کہ بیج کے قومی سطح کے مراکز سے بیج کی فراہمی کی شرح 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو 2020 کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔
ژانگ نے کہا کہ ملکی طور پر تیار شدہ فصلوں کی اقسام کل پیداواری صلاحیت کے 95 فیصد سے زیادہ حصہ ہیں، ملکی مویشی اور پولٹری کی افزائش کے ذرائع کا مارکیٹ میں حصہ 80 فیصد سے زائد ہے اور ملکی آبی مصنوعات کی افزائش کے ذرائع کا حصہ 85 فیصد ہے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں فوری ضرورت کی حامل نئی فصلوں کی اقسام تیار کی گئی ہیں، جن میں سکاب کے خلاف مزاحمت کی حامل گندم اور مشینی کٹائی کے لئے موزوں گھنے پودے والی مکئی شامل ہیں جبکہ ملکی طور پر تیار شدہ مکئی اور سبزیوں کی کل کاشت کے رقبے بالترتیب 94 فیصد اور 91 فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔
ژانگ نے کہا کہ بین الاقوامی تجارت میں 2024 کے دوران چین کی بیج کی برآمدات پہلی بار درآمدات سے زیادہ رہیں اور تجارتی سرپلس حاصل کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہائبرڈ چاول، کپاس اور سبزیوں کے بیج اب 40 سے زائد ممالک کو برآمد کئے جاتے ہیں جبکہ ملکی طور پر تیار شدہ مویشی اور آبی مصنوعات بھی بیرونی مارکیٹوں میں داخل ہو رہی ہیں۔


