شنگھائی(شِنہوا)8 ویں چین بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) نے ایک بار پھر چین کی وسیع مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی کشش کو اجاگر اور تعاون و اختراع کے ذریعے مشترکہ ترقی کے حصول کے لئے دنیا بھر کی کمپنیوں کے متفقہ عزم اور عمل کو نمایاں کیا ہے۔
یہ نمائش چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں 5 تا 10 نومبر کے دوران منعقد ہوئی جس میں شرکاء کی تعداد، نمائش کی جگہ اور لین دین کی مالیت سب نئے ریکارڈز تک پہنچ گئے جس سے اس کے وسیع پیمانے اور اثرات کی تصدیق ہوتی ہے۔ سی آئی آئی ای 2025 میں ترقی یافتہ، ترقی پذیر اور کم تر ترقی یافتہ ممالک کی 4 ہزار 108 کمپنیوں نےشرکت کی اور یہ چین کے اس عزم کی واضح مثال ہے کہ جامع عالمگیریت کو فروغ دیا جائے گا جس سے سب کو فائدہ ہو۔ اس سال متوقع لین دین کی مالیت 83.49 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئی جو 2024 کی نمائش کے مقابلے میں 4.4 فیصد زائد ہے۔
اس نمائش کا حجم اور کامیابی اس بات کا بڑا ثبوت ہے کہ چین کی وسیع مارکیٹ کس طرح عالمی سطح پر مشترکہ مواقع میں بدل رہی ہے اور چین کے کھلے پن اور باہمی فائدے کے حصول کے مستقل عزم کو اجاگر کرتی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سی آئی آئی ای میں امریکی کمپنیوں کا نمائشی رقبہ 7 سال سے مسلسل سب سے بڑا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بیلٹ اینڈ روڈ شراکت دار ممالک اور کم تر ترقی یافتہ ممالک کی شرکت میں گزشتہ سال کی نسبت بالترتیب 23.1 فیصد اور 23.5 فیصد اضافہ ہوا۔
چین کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کے فروغ کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم سی آئی آئی ای نے مارکیٹ کے حجم کو تعاون، اختراع اور ترقی کے حقیقی مواقع میں بدلنے کی صلاحیت ظاہر کی ہے اور یہ ایک اہم بین الاقوامی عوامی اثاثہ بن گیا ہے جس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔


