منگل, نومبر 11, 2025
ہومانٹرنیشنلبی بی سی کے 2 سینئر عہدیداروں نے ٹرمپ پر دستاویزی فلم...

بی بی سی کے 2 سینئر عہدیداروں نے ٹرمپ پر دستاویزی فلم میں ترمیم کے معاملے پر استعفیٰ دے دیا

لندن(شِنہوا)بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوے اور نیوز کی سی ای او ڈیبیورا ٹرنیس نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم پر تنقید کی گئی کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات میں ترمیم کر کے ناظرین کو گمراہ کیا۔ یہ اعلان اتوار کو بی بی سی کی جانب سے کیا گیا۔

یہ استعفے اس تنازع پر پیر کو بی بی سی کی متوقع معذرت سے پہلے سامنے آئے ہیں۔

ڈیوے نے اپنے استعفے میں لکھا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے 20 سال بعد بی بی سی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بطور ڈائریکٹر جنرل بعض غلطیاں ہوئیں، جن کی آخری ذمہ داری مجھ پر عائد ہوتی ہے۔

یہ تنازع "ٹرمپ- ایک دوسرا موقع ؟” کے عنوان سے بنائی گئی پینوراما دستاویزی فلم سے متعلق ہے جو گزشتہ سال نشر کی گئی تھی۔ اس پروگرام پر تنقید کی گئی کہ اس نے 6 جنوری 2021 کو ٹرمپ کی تقریر کے مناظر کو اس انداز میں جوڑا کہ ایسا گمراہ کن تاثر پیدا ہوا جیسے انہوں نے اپنے حامیوں کو امریکی کانگریس کی عمارت کی جانب مارچ کرنے اور پوری قوت سے لڑنے پر اکسایا ہو۔

ٹیلی گراف نے 3 نومبر کو خبر دی کہ بی بی سی کے ادارتی معیار کے سابق آزاد مشیر مائیکل پریسکاٹ کے ایک لیک شدہ اندرونی نوٹ میں اس مسئلے کی نشاندہی کی گئی تھی۔

اتوار کو ثقافتی امور کی وزیر لیزا نینڈی نے کہا کہ بی بی سی کے بارے میں "بہت سنگین الزامات” لگائے گئے ہیں، جن میں سب سے سنگین الزام یہ ہے کہ مشکل معاملات کی رپورٹنگ کے طریقہ کار میں ادارے میں منظم تعصب پایا جاتا ہے۔

بی بی سی کے ایک حالات حاضرہ کے پروگرام میں شرکت کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اس ہفتے بی بی سی کے چیئرمین سے بات کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس معاملے کو اس سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں جس کی یہ صورت حال متقاضی ہے۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!