شنگھائی(شِنہوا)شنگھائی میں جاری 8 ویں چین بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) میں امریکی کمپنیوں نے مسلسل 7 ویں سال سب سے بڑا نمائشی علاقہ حاصل کیا ہے، جو چین۔ امریکہ اقتصادی تعلقات میں ایک روشن پہلو قرار دیا جا رہا ہے۔ امریکی نمائش کنندگان نے چینی مارکیٹ کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس متحرک معیشت کے ساتھ اپنے طویل مدتی عزم کو مزید مضبوط بنانے کا اعادہ کیا ہے۔
بدھ کے روز سی آئی آئی ای کے آغاز سے ہی یو ایس سویا بین ایکسپورٹ کونسل (یوایس ایس ای سی) کا سٹال نمایاں توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، جہاں امریکی ہائی اولیک سویا بین آئل سے تیار کردہ مختلف پکوان چکھنے کے لئے شائقین کی لمبی قطاریں دیکھی جا سکتی ہیں جبکہ تجارتی خریدار کاروباری مذاکرات کے لئے مسلسل آ رہے ہیں۔
یو ایس ایس ای سی گزشتہ 43 سال سے چین میں کاروبار کر رہی ہے اور یہ اس کی سی آئی آئی ای میں مسلسل 8 ویں شرکت ہے۔ یہ کونسل اس سال کے ایونٹ میں شرکت کرنے والی 13 امریکی زرعی تنظیموں میں شامل ہے، جن کی سرگرمیاں سویابین، مکئی، ڈیری اور گوشت جیسے شعبوں تک پھیلی ہوئی ہیں۔
یو ایس ایس ای سی کے سی ای او جم سوٹر نے نمائش کے دوران شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ ہم یہاں اجتماعی طور پر اس لئے آئے ہیں تاکہ چین کے ساتھ اپنے عزم کا مظاہرہ کر سکیں اور یہ بات واضح کریں کہ امریکی زرعی شعبے اور یو ایس ایس ای سی کے لئے ہم چین کو ایک نہایت قیمتی خریدار کے طور پر دیکھتے ہیں۔
سوٹر نے کہا کہ حال ہی میں چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی مشاورت سے مثبت اشارے سامنے آئے ہیں۔ امریکی کسان اس پیش رفت پر بہت خوش ہیں اور وہ ہر ممکن طریقے سے اسے آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں۔
زرعی شعبہ ہمیشہ سے سی آئی آئی ای میں امریکی کمپنیوں کے لئے ایک مرکزی موضوع رہا ہے۔
اس سال امریکن چیمبر آف کامرس ان شنگھائی (ایم چھیم شنگھائی) تیسری بار امریکی محکمہ زراعت کے ساتھ اشتراک کر کے امریکن فوڈ اینڈ ایگریکلچر پویلین کا اہتمام کر رہی ہے۔ 350 مربع میٹر رقبے پر مشتمل یہ پویلین 19 شریک کاروباری اداروں کی نمائشوں پر مشتمل ہے۔



