منگل, نومبر 11, 2025
ہومتازہ ترینچین میں پاکستانی طلبا کی جدید زرعی تربیت، وطن میں  کھیتی باڑی...

چین میں پاکستانی طلبا کی جدید زرعی تربیت، وطن میں  کھیتی باڑی کو نئی توانائی دینے کا عزم

چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں آلوؤں سے متعلق حیاتیاتی تحقیقاتی ادارے میں داخل ہوتے ہی دیکھنے والوں کو قطار در قطار تازہ اور سرسبز آلو کے پودے نظر آتے ہیں جو نہایت باریک بینی اور خیال سے پروان چڑھ رہے ہیں۔

شریف گل پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں اور ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالبعلم ہیں۔ وہ یہاں پودوں کی نشوونما کا بغور مشاہدہ کرتے ہوئےبڑھوتری کے تمام مراحل کو قلم بند کر رہے ہیں۔ وہ زرعی علوم کے شعبے میں تحقیق کر رہے ہیں اور آلو کی نئی اقسام پیدا کرنے اور زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے پیچیدہ سائنسی طریقوں کو گہرائی سے سمجھنے میں مصروف ہیں۔

شریف گل نے پہلے بھی یہاں تین سال گزارے اور دوبارہ اگنے والے چاول (ری ٹون رائس) پر اپنا ماسٹرز مکمل کیا۔ اب وہ آلو کی حیاتیات سے متعلق تحقیقاتی ادارے میں آلو کی افزائشِ نسل، پھیلاؤ اور بیماریوں سے بچاؤ کی جدید تکنیکیں سیکھنے کے موضوع پر پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آلو پاکستان کی ایک بڑی نقد آور فصل ہے۔ یہ ہماری قوم میں بھوک کم کرنے اور لوگوں کا ذریعہ معاش بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔

نومبر 2021 میں اس ادارے کے قیام کے ساتھ ایک اہم سنگِ میل حاصل کیا گیا۔یہ منصوبہ ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی کی سربراہی میں انٹرنیشنل پوٹیٹو سینٹر (سی آئی پی)، چائنہ سینٹر فار ایشیاء پیسیفک اور بیلٹ اینڈ روڈ کے 10 سے زائد شراکتی ممالک کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا۔

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): شریف گل، پاکستانی پی ایچ ڈی طالبعلم، ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی

"چین کے پاس جدید زرعی ٹیکنالوجی ہے اور وہاں ایک خوشگوار تحقیقی ماحول دستیاب ہے۔ پاکستان میں تقریباً 70 فیصد لوگ زراعت پر انحصار کرتے ہیں۔ اب میں اپنی پی ایچ ڈی میں آلو پر تحقیق کر رہا ہوں۔ میں یہاں نئی عملی تکنیکیں اور تحقیقی مہارتیں سیکھ رہا ہوں۔ جب میں پاکستان واپس جاؤں گا تو یقیناً اپنی تمام مہارتیں اپنے ملک میں استعمال کروں گا اور اپنے ملک کے زرعی شعبے کو بھی چین جیسا بناؤں گا۔ اس تعاون کے ذریعے ہم اپنے ملک کو مضبوط بنائیں گے۔ شکریہ چین!”

چھونگ چھنگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں جدید زرعی تحقیق جاری ہے

پاکستانی طلبا یہاں عملی تربیت اور جدید تحقیقی مہارتیں سیکھ رہے ہیں

آلوؤں سے متعلق حیاتیاتی تحقیقاتی ادارے میں جدید تجربات ہو رہے ہیں

یہاں قطار در قطار آلو کے تازہ پودے انتہائی دیکھ بھال سے پروان چڑھتے دیکھے جا سکتے ہیں

پاکستانی طالبعلم شریف گل آلو کی نئی اقسام پر تحقیق میں مصروف ہیں

وہ پودوں کی نشوونما کے مراحل کا مشاہدہ اور دستاویزی ریکارڈ مرتب کر رہے ہیں

شریف گل نے "ری ٹون رائس” پر ریسرچ کر کے اپنی ماسٹرزکی ڈگری مکمل کی تھی

اب وہ آلو کی افزائش، پھیلاؤ اور بیماریوں سے بچاؤ پر تحقیق کر رہے ہیں

آلو پاکستان میں ذریعہ معاش کی بہتری میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔ شریف گل

چین کی جدید ٹیکنالوجی سے حاصل تربیت وطن میں کھیتی باڑی کو نئی توانائی دے گی

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!