اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی قیادت کے بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے تاہم جارحیت کا سامنا ہوا تو بھرپور دفاع کرے گا، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیاد جموں و کشمیر تنازع کا سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے، آذربائیجان کیساتھ دوستی کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کیلئے پوری طرح پرعزم ہے۔ جاری بیان کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی امن، مسئلہ کشمیر اور حالیہ علاقائی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے جنوبی ایشیاء کے حالیہ بحران میں پاکستان کیساتھ آذربائیجان کی مضبوط یکجہتی اور حمایت پر آذربائیجان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صدر علیوف کی مستقل حمایت پاکستانی عوام سے ان کی بے پناہ محبت اور پیار کامظہر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کیساتھ اظہار یکجہتی سے ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان پائیدار اور دیرینہ دوستی کا اظہار ہوا ہے، جو ہمیشہ سچے بھائیوں کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے علاقائی امن کیلئے بھارت کیساتھ جنگ بندی مفاہمت پر اتفاق کیا اور اسے برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے، تاہم بھارتی قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے تاہم مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا سامنا ہوا تو اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیاد ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔
وزیراعظم نے کشمیر کاز کیلئے پاکستان کی اصولی حمایت پر صدر علیوف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کیساتھ دوستی کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کیلئے پوری طرح پرعزم ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں آذربائیجان کی طرف سے 2ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق تجاویز کو حتمی شکل دینے کیلئے ہونیوالی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور صدر علیوف کو جلد دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی ۔
اس موقع پر صدر علیوف نے حالیہ کشیدگی میں پاکستان کی شاندار کامیابی پر وزیراعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور جنگ بندی مفاہمت کا خیرمقدم کیا ۔ صدر علیوف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آذربائیجان پاکستان کیساتھ تمام شعبوں میں اپنے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے۔