مولانا شکست کا بدلہ عوام سے نہ لیں، نام بتائیں کس نے اسمبلی بیچی، کس نے خریدی؟،فیصل کریم کنڈی

اسلام آباد : رہنماء پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی، مولانا اپنی شکست کا بدلہ عوام سے نہ لیں، نام بتائیں کس نے اسمبلی بیچی، کس نے خریدی؟، مخصوص نشستوں پر حلف لینا وزیراعلی نہیں سپیکر کا کام ہے، علی امین سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی سے غیر قانونی، غیر آئینی کام کرانا چاہتے ہیں،چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اپوزیشن کا حق ہے، فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی نے کرنا ہے ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پارٹی رہنماء ندیم افضل چن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماء پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی، مولانا فضل الرحمن کے بیان سے عوام کی تذلیل ہوئی، عوام نے مولانا فضل الرحمن کو مسترد کردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مولانا نام بتائیں کس نے اسمبلی بیچی، کس نے خریدی؟،مولانا اپنی شکست کا بدلہ عوام سے نہ لیں، تصادم کی بجائے بات چیت کا راستہ اپنائیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے مینڈیٹ پر ڈاکہ خیبرپختونخوا میں ڈالا گیا ہے وہاں سیٹیں پی ٹی آئی کو ملی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قائد جمعیت کو الزامات نہیں لگانے چاہئیں، آپ حقوق کی بات کریں اور اسلام آباد سے تعلقات ٹھیک کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے، اپنے خلاف فیصلے بھی تسلیم کئے ، کبھی ان پر تنقید نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف لینے کا حکم دیا مگر فیصلے پر عمل نہیں ہورہا ہے، وزیراعلی نے مخصوص نشستوں کے اراکین سے حلف لینے سے پھر انکار کردیا ہے، حلف لینا وزیراعلی کا نہیں سپیکر کا کام ہے، وزیراعلی سپیکر سے غیرقانونی اور غیرآئینی کام کرانا چا ہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستیں کسی کی جاگیر نہیں ہوتیں، خیبرپختونخوا میں معاشی مسائل ہیں،وزیراعلی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں۔انہوں نے کہاکہ انہیں کسی صورت مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کسی جماعت نے بھی دھاندلی سے متعلق آواز نہیں اٹھائی مگر اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں ضمنی الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے رویے کو ٹھکرا کران پر عدم اعتماد جبکہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ پراعتماد کااظہار کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی نے کرنا ہے ،یہ اپوزیشن کا حق ہے مگر تحریک انصاف کے علاوہ جے یو آئی بھی اپوزیشن میں ہے ،حتمی فیصلہ سپیکر ہی کریں گے۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین اور کشمیر کی بات کی، ایرانی صدر نے بھی کشمیر کیلئے ہمیشہ آواز اٹھائی، ایرانی صدرکے دورے کے دوران مختلف ایم او یوز پر دستخط ہوئے ہیں۔

Author