ماسکو(شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور روس نے بڑے ہمسایہ ممالک کے درمیان بین الریاستی تعلقات کا درست راستہ تلاش کر لیا ہے۔
شی جن پھنگ نے روس کے سرکاری دورے اور سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی 80ویں سالگرہ کی مناسبت سے تقریبات میں شرکت کے لئے ماسکو آمد پر کہا کہ اچھے ہمسائے کے طور پر دونوں ممالک کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں ملک دکھ سکھ میں شریک ہونے اور باہمی کامیابی کے اچھے شراکت دار کے طور پر ایسے حقیقی دوست ہیں جنہوں نے نئے دور کی تزویراتی ہم آہنگی کا جذبہ تشکیل دیا جو پائیدار اچھی ہمسائیگی، جامع تزویراتی ہم آہنگی اور باہمی مفاد کے تعاون پر مبنی ہے۔
شی نے کہا کہ چین اور روس کے آزاد، پختہ اور مضبوط دو طرفہ تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے لئے بڑے فوائد کا باعث ہیں بلکہ عالمی تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور منصفانہ و منظم کثیر قطبی دنیا کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
شی نے کہا کہ اس سال عالمی فسطائیت مخالف جنگ کی 80ویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ بھی ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ دورے کے موقع پر وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دوطرفہ تعلقات، عملی تعاون اور بین الاقوامی و علاقائی اہم امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کریں گے۔ اس سے نئے دور کے لئے چین-روس جامع تزویراتی شراکت داری میں نئی جان پڑے گی۔
شی جن پھنگ کا طیارہ روس کی فضائی حدود میں داخل ہوا تو روسی فضائیہ کے طیاروں نے اسے اپنے حصار میں لیا۔
ماسکو کے ونوکووا ایئر پورٹ پہنچنے پر روس کی نائب وزیر اعظم تاتیانا گولیکووا اور دیگر سینئر سرکاری حکام نے شی کا شاندار استقبال کیا۔
