تہران (شِنہوا) ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور اتوار کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں ہوگا۔
ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل سے منسلک نور نیوز نے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ آمدہ مذاکرات براہ راست انسانی ہمدردی کے مسائل کے علاوہ ایران اور امریکہ کے بعض سکیورٹی خدشات پر مرکوز ہوں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور مشرق وسطیٰ کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی سربراہی میں ایران اور امریکہ کے وفود نے تہران کے جوہری پروگرام اور واشنگٹن کی پابندیوں کے خاتمے پر بات چیت کے 3 دور کئے ہیں جو عمان کی ثالثی میں ہوئے ۔
پہلا اور تیسرا دور عمان کے دارالحکومت مسقط میں 12 اپریل اور 26 اپریل کو جبکہ دوسرا دور 19 اپریل کو روم میں ہوا تھا۔
3 مئی کو روم میں طے پانے والے چوتھے دور کو عمان کی جانب سے بیان کردہ لاجسٹک وجوہات کی بنا پر ملتوی کردیا گیا تھا۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب میں ایران کی سرکاری ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں ایران کی سر خ لکیر مقررہ اور واضح ہیں۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا نے ان کے حوالے سے بتایا کہ ہم صرف جوہری مسئلے پر بات کریں گے اور اس سرخ لکیر کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہیں جن کا ہم نے ماضی میں کئی بار تذکرہ کیا ہے۔
