اسلام آباد(شِنہوا)پاک فوج کے شعبہ اطلاعات کے ترجمان نے کہا ہے کہ منگل کی شب اور بدھ کی صبح بھارت نے پاکستان کے 6 علاقوں میں شہری آبادیوں پر حملہ کیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 26 افراد شہید اور 46 زخمی ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور صوبہ پنجاب میں گھروں اور مساجد پر حملے کئے اور شہریوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ پاک فضائیہ نے 5 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا جن میں 3 رافیل، ایک مگ 29، ایک سخوئی اور ایک لڑاکا ڈرون شامل ہیں جن کا ملبہ بھارتی حدود میں گرا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پاکستانی طیارہ بھارتی فضائی حدود میں داخل نہیں ہوا۔
آئی ایس پی آرکے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی میں بھارتی فوج کی متعدد چوکیوں اور ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستانی فضائیہ نے یہ حملہ اس وقت کیا جب بھارت نے علاقائی سالمیت اور پاکستان کے بے گناہ افراد کے خلاف بلا اشتعال اور غیر اعلانیہ جارحیت کی اور ان پر ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں بھارت نے ضلع مظفر آباد میں نیلم جہلم پن بجلی گھر منصوبے کے نوساری ڈیم کے ڈھانچے کو نشانہ بناکر اسے نقصان پہنچایا۔ پن بجلی گھر کے ڈھانچے کو نشانہ بنانا ناقابل قبول اور خطرناک عمل ہے۔
آئی ایس پی آر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت بڑی تعداد میں قومی اور بین الاقوامی پروازیں پاکستان کی فضائی حدود میں تھیں اور ہزاروں مسافروں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے تھے۔
احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ رات کے اندھیرے میں ہونے والے حملے کے جواب میں پاکستان جوابی کارروائی کرے گا۔ گزشتہ شب پاکستان کی کارروائیاں صرف اپنے دفاع میں جوابی کارروائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس جارحیت کا جواب اپنی مرضی کے وقت، جگہ اور اپنے حساب سے دے گا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link