نوم پنہ(شِنہوا) کمبوڈیا میں اپریل کا مہینہ خمر نئے سال کی آمد کا پیغام لاتا ہے جو کہ گھروں کو واپسی، خاندانی ملاپ اور قومی خوشیوں کا وقت ہوتا ہے۔ یہ ملک میں لوگوں کی سب سے زیادہ محبوب تعطیلات ہیں۔اس ہفتے کی خوشیوں اور تقریبات کے دوران کمبوڈیا کے عوام نے نہ صرف دور سے لوٹنے والے رشتہ داروں کو خوش آمدید کہا بلکہ ایک پرانے دوست اور عالمی رہنما چینی صدر شی جن پھنگ کو بھی خوش آمدید کہا۔کمبوڈیا، صدر شی کے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے دورے کا آخری مرحلہ تھا جو کہ ان کا اس سال کا پہلا غیر ملکی دورہ بھی تھا۔ وہ اس سے قبل ویتنام اور ملائیشیا بھی گئے۔نوم پنہ پہنچنے پر کمبوڈیا کے بادشاہ نوردوم سیہامونی، کمبوڈیا کی پیپلز پارٹی کے صدر اور سینیٹ کے صدر سامدیچ تیشو ہن سین اور دیگر اعلیٰ حکام نے ہوائی اڈے پر صدر شی کا پرتپاک استقبال کیا۔لوگ صدر شی اور بادشاہ سیہامونی کی تصاویر اٹھائے شہر کی سڑکوں اور گلیوں پر جمع ہوگئے، جنہوں نے چین اور کمبوڈیا کے پرچم لہرائے اور رنگ برنگے پھولوں کے گلدستے اٹھا رکھے تھے۔ شہر بھر میں کمبوڈیا-چین دوستی،یکجہتی اور تعاون زندہ باد کے نعرے گونج رہے تھے۔چین اور کمبوڈیا کے درمیان دوستانہ تعلقات کی جڑیں 2 ہزار سالہ مشترکہ تاریخ پر محیط ہیں۔ دہائیوں پہلے دونوں ممالک کے بانی قائدین نے جو خصوصی رشتہ قائم کیا تھا وہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط اور قریبی ہوگیا ہے۔
