بیجنگ (شِنہوا) فروری 2023 میں چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے دیاؤ یو تائی سرکاری مہمان خانے میں کمبوڈیا کے اس وقت کے وزیر اعظم سمدیچ ٹیکو ہن سین کی میزبانی کی تھی جو دیرینہ دوستوں کی ایک ملاقات تھی۔ہن سین نے 2020 میں بیجنگ کا دورہ کیا تھا اس وقت چین کوویڈ 19 کی وبا سے نمٹ رہا ہے ۔ یہ دورہ انہوں نے اس نازک وقت میں چینی عوام سے کمبوڈیا کی پختہ حمایت کے اظہار کے لئے کیا تھا۔ 3 برس بعد ہن سین نے وعدے کے مطابق چین کا پھر دورہ کیا۔سال 2023 کی ملاقات میں شی نے شدید برفباری کے دوران وزیراعظم کے دورہ چین کو یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دورہ کرنے والے رہنما کے ساتھ اس 3 سالہ ملاقات کو پورا کرنے پر خوش ہیں۔شی اور ہن سین کے درمیان گرمجوشی اور مضبوط دوستی چین ۔ کمبوڈیا قریبی تعلقات کی درست عکاسی کرتی ہے جسے دہائیوں سے دونوں اطراف کے قیادت کی نسلوں نے احتیاط سے پروان چڑھایا ہے۔ ان تعلقات کو شی جن پنگ آہنی چادرقرار دیتے ہیں۔چینی قائد جنوب مشرقی ایشیائی ملک کے اپنے دوسرے سرکاری دورے پر جارہے ہیں جس میں یقیناً اس کی تجدید کی جائے گی۔شی 2016 میں سرکاری دورے پر کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پِن پہنچے تو اسی روز انہوں نے مادر ملکہ نورڈوم مونی ناتھ سیہانوک سے ملاقات کے لئے شاہی محل کا خصوصی دورہ کیا تھا۔ مادرملکہ نے شی کو ایک کرسی پر بیٹھنے کی دعوت دی جو ان کے آنجہانی شوہر اور بادشاہ کے والد نورڈوم سیہانوک اکثر استعمال کرتے تھے۔اس کرسی کو کمبوڈیا کے شاہی خاندان نے بادشاہ کے والد کی وفات سے شی کی آمد تک انتہائی احتیاط سے محفوظ رکھا تھا اس دوران اسے ڈھانپ کررکھا گیا اور کسی نے چھوا تک نہیں تھا۔اس موقع پر موجود شہزادی نورڈوم ارونراسمی کا کہنا تھا کہ یہ اعزاز صرف انتہائی معزز اور عزیزترین دوستوں کے لئے مخصوص ہے۔ایک پرجوش مسکراہٹ کے ساتھ شی نے بادشاہ کے والد سیہانوک سے متعلق پیار سے گفتگو کی اور انہیں چینی عوام کا قابل احترام دوست اور چین- کمبوڈیا دوستی کی علامت قرار دیا۔ 1950 کی دہائی سے چینی رہنماؤں کے ساتھ بادشاہ کے والد سے گہرے ذاتی تعلقات نے دونوں ممالک کے درمیان سدا بہار دوستی کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
