غزہ (شِنہوا) غزہ کی پٹی میں محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے سرحدی گزرگاہوں کی مسلسل بندش سے خوراک ، انسانی ہمدردی امداد اور طبی سامان کی فراہمی رک گئی ہے جس کے سبب تقریباً 60 ہزار بچوں کو جان لیوا غذائی قلت کا سامنا ہے۔
غزہ میں قائم محکمہ صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلسل ناکہ بندی نے ضروری غذائیت اور صحت کی نگہداشت تک رسائی شدید طور پر محدود کردی ہے جس سے علاقے میں بچوں کی فلاح و بہبود مزید خطرے میں پڑگئی ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ مناسب خوراک اور صاف پانی نہ ملنے کے ساتھ ساتھ حفاظتی ٹیکوں خاص طور پر انسداد پولیو وائرس پرعائد پابندی سے ساحلی علاقے میں صحت عامہ کی پہلے سے خراب صورتحال مزید بڑ ھ سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی ہمدردی امور کے مطابق 2 مارچ سے غزہ میں داخل ہونے والے تمام راستے انسانی ہمدردی اور تجارتی ترسیل کے لئے بند ہیں۔
اقوام متحدہ نے موجودہ بندش کو اکتوبر 2023 میں اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد سے مسلسل طویل ترین ناکہ بندی قرار دیا ہے۔
