کمپالا (شِنہوا) چینی ماہرین کی ایک مہمان ٹیم نے یوگنڈا کے کسانوں اور صنعت سے وابستہ افراد کے ساتھ بانس سے کوئلے کی پیداوار اور استعمال پر 14 روزہ تربیت شروع کردی ہے۔
یوگنڈا میں چینی سفیر ژانگ لی ژونگ نے تربیتی سیشن کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور ماحول دوست ترقی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے اہم شعبے ہیں۔
بانس کی صنعت ایک اہم ماحول دوست صنعت بن گئی ہے جو پائیدار ترقی کو یقینی بناتی ہے۔
ژانگ نے امید ظاہر کی کہ تربیت کے دوران شرکاء بانس سے کوئلہ تیار کرنے کی ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق سیکھیں گے اور اپنے خیالات کا تبادلہ کریں گے۔
ژانگ نے کہا کہ بانس کی ثقافت چین میں ایک اہم مقام رکھتی ہے جو لچک، شائستگی اور اعلیٰ اخلاقیات کی علامت ہے۔ وہ امید کرتے ہیں یہ ہماری تعلقات کی خاصیت بھی بن جائے گی جس میں لچک، باہمی احترام، خود انحصاری اور اصولوں پر قائم رہنا شامل ہے۔
ماہرین کے وفد کی قیادت کر نےوالے چین کی قومی بانس تحقیقاتی مرکز (سی این بی آر سی) کے نائب ڈائریکٹر جنرل وو ٹونگ گوئی نے کہا کہ بانس کو ایک قابل تجدید، ماحول دوست وسائل کے طور پر وسیع پیمانے پر تسلیم کیا جاتا ہے جس کے بڑے سماجی، اقتصادی، اور حیاتیاتی فوائد ہیں۔
