ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے(ایچ کے ایس اے آر ) میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنردفتر کے ایک ترجمان نے ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی امور میں غیر ملکی قوتوں کی مداخلت پر شدید ناراضگی اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان نے اپنے ردعمل میں اقوام متحدہ میں امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور بعض دیگر ممالک کے مستقل مشن کے ان عہدیداروں پر واضح کیا ہے جنہوں نے کھلے عام چین مخالف افراد کے خاندانوں اور نام نہاد "قانونی ٹیم” سے ملاقات کی۔
ان عہدیداروں نے چین مخالف قوتوں کی حمایت کی، ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی پر الزامات لگائے اور ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی امور میں مداخلت کی۔
ترجمان نے کہا کہ چین مخالف عناصر نے قانونی سرخ لکیر کو عبور کیا، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کے آئینی نظام اور "ایک ملک، 2 نظام” کے بنیادی اصولوں کو چیلنج کیا اور یہاں تک کہ کھلے عام غیر ملکی قوتوں کے ساتھ سازباز کرکے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔
ایچ کے ایس اے آر کی عدلیہ نے منصفانہ طور پر اور قانون کے مطابق مقدمات کی سماعت کی اور ایسی کارروائیوں میں مداخلت نہیں کی جاسکتی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ غیر ملکی قوتوں نے چین مخالف اہم شخصیات کو معافی دلانے کی بھرپور کوشش کی جس سے ان کی اصلیت بے نقاب ہو گئی کہ وہ چین مخالف تنظیموں کے ساتھ ساز باز کر کے ایچ کے ایس اے آر میں قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق پر اپنے بدترین ریکارڈ کے باوجود ان ممالک نے دیگر ممالک اور علاقوں کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے جس سے ان کے منافقانہ دوہرے معیار کا پردہ فاش ہوا۔
