اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دانش یونیورسٹی دنیا کی نامور یونیورسٹیوں کے ہم پلہ ہوگی جہاں مستحق طلباء و طالبات کو مارڈرن سائنسز کی تعلیم مفت دی جائیگی، نوجوانوں کو تعلیم کے مواقع کی فراہمی اولین ترجیح ہے، بچے، بچیوں کو اعلی تعلیم نہ دی تو وہ دیہات کی دھول میں گم ہوجائیں گے، ملک ترقی کی منازل حاصل نہیں کرسکے گا،190 ملین پاؤنڈز حکومت کے اکاؤنٹ میںمنتقل کرنے پر چیف جسٹس کے شکر گزار ہیں۔
اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنسز کی سائٹ ریویو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرے اور سب کیلئے یہ انتہائی خوشی کا موقع ہے، یہاں پر 100ایکڑ رقبہ دانش یونیورسٹی کیلئے مختص کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں بہترین تعلیم، اساتذہ اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹرز ہوں گے،دانش یونیورسٹی کا مرکزی نکتہ اپلائیڈ سائنسز ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ان ایپلی کیشنز بارے میرے خیال میں پاکستان میں کوئی ایسی درسگاہ نہیں جس کو ہم دنیا کی کسی اور یونیورسٹی کے مقابلے میں ہم پلہ قرار دے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں چاہے آپ اسٹینفورڈ سمجھ لیں، برکلن، کولمبیا یا ایم آر ٹی سمجھ لیں، یعنی یہ دنیا کی ممتاز یونی ورسٹیز سے کم درجے کی نہیں ہوگی اگلے سال 14اگست 2026ء کو اس کا پہلا سیکشن فعال ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں مستحق و لائق طلبہ کو تعلیم سے آراستہ کیا جائیگا، دانش یونیورسٹی پی کے ایل آئی کی طرز پر کام کرے گی، یونیورسٹی میں صرف میرٹ پر داخلہ ملے گا،غریب بچوں اور بچیوں کو مفت تعلیم دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تعلیم کیلئے کام نہ کیا تو سبز ہلالی پرچم اپنے مقام پر نہیں پہنچے گا، پاکستان میں بہت اچھی اور شاندار درسگاہیں موجود ہیں لیکن تحقیق اور ماڈرن سائنسز کے حوالے سے ملک میں ایسی درسگاہ موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تعلیم کے مواقع کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ یہ یونیورسٹی 190ملین پاؤنڈز سے بنائی جارہی ہے، یہ وہی رقم ہے جو برطانیہ سے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی، میں کسی سیاسی گفتگو میں نہیں الجھنا چاہتا مگر سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا تھا معلوم نہیں یہ رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں کیسے منتقل ہوئی؟، ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کا رقم سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ پیسہ حکومت پاکستان کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا بھی شکر گزارہوں جنہوں نے پیسہ قومی خزانے میں منتقل کیا۔وزیراعظم نے بتایا کہ یونیورسٹی کا حکومت پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، پنجاب میں ہم نے پنجاب کنڈی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کیلئے قانون بنایا تھا کہ ایک فاؤنڈیشن اور گورننگ باڈی ہوگی جو اس کو چلائے گی ،حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دانش سکولوں کے بچے، بچیاں انتہائی ذہین تھے لیکن ان کا مالی پس منظر نا قابل بیان تھا، ان بچوں کے والدین نہیں تھے، دانش سکولوں نے انہیں بہترین ماحول فراہم کیا، بہترین تعلیمی سہولیات و اساتذہ فراہم کئے جو زیادہ تنخواہ چھوڑ کر اپنے ملک کے بچوں کو پڑھانے کیلئے یہاں خدمات سر انجام دینے کیلئے آئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے بچے، بچیوں کو تعلیم نہیں دیں گے تو وہ دیہات کی دھول میں گم ہوجائیں گے، ہم نے ملک میں اعلی ،معیاری تعلیم سب کیلئے فراہم نہ کی تو ملک ترقی کی منازل حاصل نہیں کرسکے گا۔