اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے وزیر دفاع خواجہ آصف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ دوسروںکو کوئی شرم ،کوئی حیا ہوتی ہے کہنے والے کو کیا پتہ یہ کیا ہوتی ہے؟،حکومت اپنی کارکردگی دکھائے ہر چیز پی ٹی آئی پر نہ ڈالے ،صدر نے سندھ کی ہمدردی ،ووٹ کیلئے نہروں کیخلاف بات کی مگر کیا کسی اور صوبے کیساتھ زیادتی نہیں ہو رہی ؟۔
جمعہ کو قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء زرتاج گل نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد آپریشن کامیاب ہوا، مسافروں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادتوں پر دل بہت دکھا ہے، ایک وزارت داخلہ پر آدھے درجن وزیر رکھے ہوئے ہیں ،اس کے باوجود دہشت گردی تیز تر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جب روٹین کا ایجنڈا موخر ہوا تو امید تھی وزراء سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے لیکن افسوس گزشتہ روز بلوچستان کی بجائے ذاتیات پر بات کی گئی، حکومت جواب دیتی وہ کیا کرے گی؟،وزیر دفاع نے بلوچستان واقعے پر تفصیلات بیان کرنے کی بجائے پی ٹی آئی کو فکس کرنے کی کوشش کی، خواجہ آصف ریحانہ ڈار سے ہار کر بھی وزیر دفاع بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ دوسروں کو کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے کہتے ہیں حالانکہ یہی فقرہ خود ان پر فٹ آتا ہے، وزیر دفاع کو کیا پتہ یہ کیا ہوتی ہے خواجہ آصف کو تو وزیر دفاع ہونا ہی نہیں چاہئے تھا کیونکہ یہ فوج کیخلاف تقاریر کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں قیدی نمبر 804کی بات نہ کریں، قیدی نمبر 804نے ملک کا الیکشن جیتا ہوا ہے اور وہی چاروں صوبوں کو جوڑ سکتا ہے۔ میرا لیڈر گولیاں کھا کر بھی کہتا ہے کہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف یو اے ای سے 16ماہ میں 10ہزار پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ،حال یہ ہے کہ وزراء رشوت کے طور پر برج الخلیفہ میں فلیٹ مانگ رہے ہیں، حکومت اپنی کارکردگی دکھائے ہر چیز پی ٹی آئی پر نہ ڈالے۔انہوں نے کہا کہ رات چار بجے تک جیسے جبرا 26ویں آئینی ترمیم پاس کرائی گئی وہ سب کے سامنے ہے۔
بتایا جائے صدر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں 26 نومبر قتل عام کا ذکر کیوں نہیں کیا ؟صدر نے کتنی بار ایوان صدر کے دروازے چھوٹے صوبوں کیلئے کھولے ہیں؟۔ انہوں نے اپنے صوبے سندھ کی ہمدردی اور ووٹ کیلئے نہروں کیخلاف بات کی مگر کیا کسی اور صوبے کیساتھ ایسی زیادتی نہیں ہو رہی ۔