اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں، حکومت کا ساتھ دے رہے ہوتے تو وزیر بھی بنتے،پانی سندھ کے عوام کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، اگر دریاکی ٹیل پر رہنے والوںکو ہم خود حق نہیں دینگے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے ،ملک میں سرمایہ کاری لانا پیپلز پارٹی کا منشور ہے، گرین پاکستان کامیاب بنانے کیلئے پروپوزل دیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کل صدر زرداری نے پارلیمان سے تاریخی خطاب کیا، پہلی بار کسی سویلین صدر نے آٹھویں بار پارلیمان سے خطاب کیااور نفرت کی بجائے امید کی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کے مسائل پر بہت مثبت انداز میں بات کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نئی کینالز کے فیصلے سے سندھ میں بہت خدشات ہیں، اس حوالے سے متفقہ فیصلے لینے چاہئیں، ایک طرف صدر کی تقریر اور دوسری جانب اپوزیشن کا کردار آپ کے سامنے ہے، ہم وزیراعظم کے عشائیے پر ان کے شکرگزار ہیں وہاں سیاست پر بھی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ معیشت بارے مثبت اشاریئے آرہے ہیں اس پر بھی بات ہوئی، جہاں ہمارے تحفظات ہیں وہ بھی وزیر اعظم کے سامنے رکھے، امید ہے ہماری بات چلتی رہے گی، مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں، کبھی نہیں دیکھا کسی صوبائی حکومت کو عوامی مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردی پھیل چکی لیکن وزیراعلی کو اس کی پرواہ ہی نہیں ہے، وفاق کی بھی ذمہ داری ہے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی معاملے کو خود دیکھے۔انہوں نے کہا کہ ہر اسمبلی اجلاس میں ہم پانی کے مسئلے کو اٹھا رہے ہیں، یہ کہنا پانی مسئلے پر پیپلز پارٹی خاموش رہی یہ جھوٹ ہے، یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے سندھ کے عوام کیلئے زندگی اور موت کا کیس ہے، اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو ہم خود حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسمبلی میںتیسری بڑی قوت ہیں ،اگر ہم اتنا حکومت کا ساتھ دے رہے ہوتے تو وزیر بھی بنتے تاہم امید ہے اتحادی حکومت چلتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نظریہ یہ ہے کہ کونسل آف کامن انٹرسٹ کی میٹنگ نہیں ہوئی، پانی کا مسئلہ ایس آئی ایف سی کا نہیں ہے، پاکستان میں انویسٹمنٹ لانا پیپلز پارٹی کا منشور ہے، ہم نے گرین پاکستان کامیاب بنانے کیلئے پروپوزل دیا ہے اس کیلئے دو فیز میں محنت کرنی پڑے گی۔