بیجنگ (شِنہوا) ملک کی ترقی کے فروغ کے دوران چین کی عدلیہ قانون کی بنیاد پر کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کر رہی ہے۔
چین کے چیف جسٹس اور اعلیٰ پراسیکیوٹر نے قومی عوامی کانگریس (این پی سی) کے جاری سالانہ سیشن میں کارکردگی رپورٹس پیش کیں،اس میں گزشتہ سال کے دوران ملک میں قانون کی بنیاد پر کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کی جانے والی عدلیہ کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
سپریم پیپلز کورٹ (ایس پی سی) کی کارکردگی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی عدالتوں نے 2024 میں کاروباری اداروں اور کاروباری افراد کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے غیر قانونی بین العلاقائی اور منافع کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی کو بڑھایا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جائیداد کے حقوق سے متعلق 46 مقدمات کا دوبارہ ٹرائل کیا گیا اور ان میں تصحیح کی گئی جن میں ملوث 72 افراد میں سے 13 کو بری کر دیا گیا۔
رپورٹ میں اجاگر کیا گیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق کئی اہم کمپنیوں کے کیسز کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے قانون کے تحت نمٹایا گیا،اس سے چین کی سرمایہ کاری کے لیے دنیا کے سب سے پرکشش مقامات میں سے ایک کے طور پر پوزیشن کو مستحکم کیا گیا۔
چین نے تخلیقی املاک کے حقوق (آئی پی آرز) کے عدالتی تحفظ کو بڑھایا ہے تاکہ کلیدی ٹیکنالوجیز اور صنعتوں کی حمایت کی جا سکے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ایس پی سی نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے متعلق آئی پی آر کے تنازعات کو مئوثر طریقے سے حل کیا، اے آئی کے قانونی استعمال کی حمایت کی اور اس ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے خلاف ورزی کرنے والے رویوں کو سزا دی۔
