منگل, فروری 25, 2025
ہومChinaچین میں پانی کی منتقلی کے بڑےمنصوبے نے خدمات کا نیا سنگ...

چین میں پانی کی منتقلی کے بڑےمنصوبے نے خدمات کا نیا سنگ میل عبور کرلیا

بیجنگ (شِنہوا) چین کا جنوب سے شمال کی جانب پانی منتقل کرنے کا دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ اپنی تکمیل کے بعد سے اپنے وسطی راستے کے ذریعے 70 ارب مکعب میٹر سے زیادہ پانی فراہم کرچکا ہے۔ یہ منصوبہ دسمبر 2014 میں مکمل ہوا تھا۔

چائنہ ساؤتھ ٹو نارتھ واٹر ڈائیورژن کارپوریشن کے مطابق یہ پانی کو وسیع پیمانے پر  منتقلی کا منصوبہ 26 اہم شہروں اور 200 سے زیادہ کاؤنٹیز کے لئے شہ رگ بن چکا ہے۔اس سے بیجنگ، تھیان جن، ہیبے اور ہینان میں تقریباً 11کروڑ40لاکھ افراد کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

اس کا اثر  بیجنگ پر خصوصی طور پر نمایاں رہا ہےجہاں منتقل شدہ پانی اب دارالحکومت میں فراہم کردہ پانی  کا تقریباً 80 فیصد ہے۔ بیجنگ کو مہیا کردہ پینے کا بیشتر پانی  اب  وسطی صوبے ہوبے کے دان جیانگ کو ذخیرہ گاہ سے 1ہزار کلومیٹر سے زائد کا سفر کرتے ہوئے  منصوبے کے وسطی راستے کے ذریعے آتا ہے۔

یہ بیجنگ کے پانی صاف کرنے والے پلانٹس تک پہنچنے سے قبل  نہروں اور پائپ لائنز کے ذریعے شمال کی طرف بہتا ہے اور دریائے  زرد  کے نشیب سے گزرتا ہے۔

تھیان جن میں اس منصوبے کی رسائی شہر کے 16 انتظامی اضلاع میں سے 15 تک پھیل گئی ہے، اور بنیادی سہو لیات کی بہتری کے ذریعے مختلف دیہی پینے کے پانی کی بہتری کے اقدامات کے ذریعے دیہی علاقوں تک پانی کی رسائی بڑھائی گئی ہے۔

چائنہ ساؤتھ ٹو نارتھ واٹر ڈائیورژن کارپوریشن کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ منصوبے کے وسطی راستے کے ایک دہائی طویل آپریشن کے دوران خدمات اور اس سے مستفید ہونے والی آبادیوں میں پائیدار توسیع ہوئی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!