بیجنگ/ارمچی (شِنہوا) چائنہ نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن (سی این پی سی) نے اعلان کیا ہےکہ اس نے چین کے شمال مغربی صحرا میں واقع ایشیا کے گہرے ترین عمودی کنویں کی کھدائی کا کام مکمل کر لیا ہے جس کی گہرائی 10ہزار910میٹر تک پہنچ چکی ہے۔
سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے طارم طاس میں صحرائےتکلامکان کے قلب میں واقع "شندیتاکے 1” کے نام سے معروف یہ کنواں ایک سائنسی تحقیقی منصوبہ ہے۔ تیل وگیس کے وسائل کی تلاش کے علاوہ یہ کنواں زمینی ارتقاء اور گہرے -ارضیاتی مطالعہ کے کام آئے گا۔
دنیا میں دوسرے گہرےترین عمودی کنویں نےعالمی سطح پر دیگر انجینئرنگ کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ان میں گہری ترین لائنر سیمنٹنگ، گہری ترین وائر لائن امیجنگ لاگنگ اور 10 ہزارمیٹر سے زائد کی گہرائی تک تیز ترین آن شور کھدائی شامل ہیں۔
سی این پی سی کے مطابق کھدائی کا آغاز 30 مئی 2023 کو ہوا تھا۔ 10ہزار910 میٹر کی کھدائی مکمل کرنے میں 580 سے زائد دن لگے۔ان میں سے نصف سے زیادہ وقت تقریباً 300 دن آخری 910 میٹر کی کھدائی پر صرف ہوئے۔ اس کنویں نے 12 ارضیاتی تہوں کو عبور کیا اور آخرکار ایسی چٹان کی تہہ تک پہنچا جو 50 کروڑ برس سے زائد پرانی ہے۔
اس منصوبے میں معاونت کے لئے سی این پی سی نے دنیا کا پہلا 12ہزارمیٹر تک کھدائی کرنےوالا خودکار رگ اور جدید الٹرا- ڈیپ ویل لاگنگ ٹولز تیار کئے تھے۔
