اتوار, فروری 23, 2025
ہومLatestچینی ٹیکنالوجی نے گیمبیا کی کاروباری شخصیت کو زرعی مشینری کے فروغ...

چینی ٹیکنالوجی نے گیمبیا کی کاروباری شخصیت کو زرعی مشینری کے فروغ کے لئے راغب کر لیا

بنجول (شِنہوا) گیمبیا کی کاروباری شخصیت 29 سالہ ویلی سائن کے لیے زراعت کی جدیدیت صرف ایک کاروبار نہیں ہے بلکہ یہ مغربی افریقی ملک میں چھوٹے کسانوں کی زندگی کو تبدیل کرنے کا ایک مشن بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پر متعدد کسان ابھی بھی دستی محنت پر انحصار کرتے ہیں جو وقت طلب اورغیر مئوثر ہے ۔ مشینی نظام ان کا کام آسان کر سکتا ہے، پیداواری صلاحیت کو بہتر بنا سکتا ہے اور فصلوں کے بعد کے نقصانات کو کم کر سکتا ہے۔

انجینئرنگ کا پس منظر رکھنے اور مقامی صنعت کے لیے جذبہ رکھنے والے سائن نے 2018 میں گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں ایک کمپنی قائم کی تاکہ چاول، مونگ پھلی اور مکئی جیسی فصلوں کے لیے تھریشر ڈیزائن اور تیار کر سکے۔

سائن نے کہا  کہ ہمارا مقصد گیمبیا کے کسانوں کی ضروریات کے مطابق سستے اور مئوثر آلات فراہم کرنا ہے تاکہ  فصلوں کے بعد کے نقصانات کو کم کر نے اور پیداوار کو بڑھا نے میں  ان کی مدد  کی جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ تھریشنگ کے علاوہ مختلف فصلیں مارکیٹ کی ضروریات کی بنیاد پر   بعد از کٹائی کے عمل سے گزرتی ہیں۔ مثال کے طور پر چاول کا چھلکا ہٹانے کے لیے پسائی کی جاسکتی ہے جبکہ مونگ پھلی اور مکئی کوعام طور پر خشک اور درجہ بندی کی جاتی ہے۔

 کچھ کسان اپنی خام پیداوار کو بیچتے ہیں جبکہ دوسرے مکئی کا آٹا یا مونگ پھلی کا مکھن بنا کر قیمت بڑھاتے ہیں۔

حوصلہ افزائی اور حل تلاش کرنے کے لیے سائن نے 2024 میں چین کا سفر کیا تاکہ وہ شنگھائی میں چین کی بین الاقوامی درآمدی نمائش میں شرکت کریں، جہاں انہیں زرعی ٹیکنالوجیز اور صنعتی اختراعات کی ایک جدید دنیا سے متعارف کرایا گیا۔

انہوں نے بتا یا کہ "یہ ایک حیران کن تجربہ تھا، "چین نے کس طرح جدید مشینری کے ساتھ اپنے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کیا، یہ دیکھ کر مجھے گیمبیا میں میکانائزیشن کے حوالے سے نئے خیالات ملے۔”

سائن نے بتا یا کہ ایک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سیمینار میں نوجوان کاروباری افراد کے لیے اس نے کاروبار اور مینوفیکچرنگ حکمت عملیوں کے بارے میں بصیرت حاصل کی۔ "مختلف ممالک کے پیشہ ور افراد کے ساتھ نیٹ ورکنگ نے انہیں صنعتی ترقی میں تعاون کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد دی”۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!