ڈیووس: ورلڈ اکنامک فورم 2025 (آج) 20 جنوری بروزپیرسے سوئٹزرلینڈ شہر ڈیووس میں شروع ہوگا، یہ فورم24 جنوری تک جاری رہے گا ،سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد فورم میں شرکت کرے گا ۔سعودی وفد میں وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر سیاحت احمد الخطیب، امور خارجہ کے وزیر مملکت، وزرا کونسل کے رکن اور موسمیاتی امور کے ایلچی عادل الجبیر، سرمایہ کاری کے وزیر انجینئر خالد الفالح ، وزیر خزانہ محمد الجدعان، وزیر برائے مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئر عبداللہ السواحہ، صنعت و معدنی وسائل کے وزیر بندر الخریف اور وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی فیصل الابراہیم شامل ہیں۔
ہم دنیا کے خوشحال مستقبل کے لیے کام کرتے ہیں” کے نعرے کے تحت اس فورم میں اپنی شرکت کے ذریعے سعودی وفد ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل پر بات کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے ،سعودی موجودگی عالمی اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے بہترین تجربات فراہم کر ے گی۔
فورم میں سعودی موجودگی مختلف شعبوں میں سعودی عرب کی کامیابیوں کی کہانیوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ موثر سفارت کاری کے ذریعے بین الاقوامی مکالمے کے قیام میں سعودی عرب کے نمایاں کردار کو بڑھا ے گی۔ سعودی عرب کی کامیابیوں میں عملی، حقیقت پسندانہ اور منصفانہ نقطہ نظر کو نمایاں کیا گیا ہے جس کی پیروی سعودی عرب نے آب و ہوا کے بڑے اہداف کو حاصل کرنے میں کی ہے۔
صاف توانائی میں سعودی عرب کا تعاون پائیدار تبدیلیوں کی حمایت کرتا ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کا 55 واں سالانہ اجلاس "سمارٹ ٹیکنالوجیز کے دور سے ہم آہنگ رہنے کے لیے تعاون” کے نعرے کے تحت منعقد ہو ر ہا ہے۔ یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے جب دنیا بڑھتی ہو ے انسانی، موسمیاتی، اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی چیلنجوں کا مشاہدہ کر رہی ہے۔
یہ فورم عالمی چیلنجوں کے سب سے نمایاں حل تلاش کرنے اور توانائی کی منصفانہ اور جامع منتقلی کا انتظام کرنے کے لیے عالمی رہنماوں کو بھی اکٹھا کر رہا ہے۔ وزارت اقتصادیات اور منصوبہ بندی ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کی رہنمائی کر ے گی۔ سعودی عرب کی بین الاقوامی موجودگی اور سعودی ویژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک سٹریٹجک قدم کے طور پر فورم میں شرکت کی جا رہی ہے ۔
اس سال ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں متعدد سربراہان مملکت اور حکومتوں، نجی شعبے اور سول سوسائٹی کے رہنما شریک ہو رہے ہیں۔علمی اداروں اور تھنک ٹینکس کے سرکردہ مفکرین کے علاوہ فورم کے خصوصی اجلاس کا مقصد مستقبل کے مواقع تلاش کرنے کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون کو بڑھانا بھی ہے۔
100 سے زائد حکومتوں اور بڑی بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کے درمیان، اسی طرح حکومتوں اور مختلف اداروں کے درمیان مشترکہ کام کے فریم ورک کے اندر مختلف اقتصادی اور ترقیاتی شعبوں میں بین الاقوامی تعاون پر مبنی حل پیش کیے جائیں گے۔ پرائیویٹ سیکٹر کے ایک ہزار سے زائد اعلیٰ عہدیدار، نوجوان رہنما، سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں کے نمائندے بھی فورم میں شریک ہوں گے۔