لاہور: سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ مقامی حکومتوں کے آئینی تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو سیاسی، انتظامی و مالیاتی اختیارات دیئے جائیں، لوکل گورنمنٹ کیلئے 27ویں ترمیم کرنی پڑتی ہے تو کی جائے، بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے ہو ہی نہ۔
پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، تقریبا ایک صدی میں معاملات طے نہیں پا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مدت پانچ سال ہے، جب لوگوں کے پاس جمہوریت کے ثمرات نہیں ہوں گے تب ان کا جمہوریت سے اعتماد اٹھنا شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے کہ ایک آئینی ترمیم کی جائے جس میں لازمی قرار دیا جائے کہ مقررہ مدت میں انتخابات ہوں، کوئی سیاسی جماعت ایسا نہ کر سکے کہ مقامی حکومت کی مدت کم کر دی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ قرارداد میں کہا گیا کہ 140اے نامکمل ہے، صوبے مقامی حکومتیں قائم کریں گے، نئی حکومت نے آتے ہی لوکل گورنمنٹ کو ختم کردیا پھر نیا قانون بنانے میں 3سال کا عرصہ لگا، لازمی قرار دیا جائے کہ مقررہ مدت میں بلدیاتی انتخابات ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی آئین میں تبدیلی نہیں کر سکتی، بلدیاتی اداروں کو سیاسی، انتظامی اور مالیاتی اختیارات دیئے جائیں، لوکل گورنمنٹ کیلئے اگر 27ویں ترمیم کرنی پڑتی ہے تو کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے کہ پارلیمنٹ ہو ہی نہیں، مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ ملنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو بڑا سیاست دان سمجھتا ہوں، انہوں نے جو کہا وہ ان کی رائے ہے ۔



