Friday, October 24, 2025
ہومBusiness & Financeچین کی معاشی ترقی بدستور عالمی معیشت کا مرکزی محرک ہے،برطانوی ماہر...

چین کی معاشی ترقی بدستور عالمی معیشت کا مرکزی محرک ہے،برطانوی ماہر معیشت

لندن(شِنہوا)برطانوی ماہر معیشت نے کہا ہے کہ چین کی معیشت مسلسل مستحکم انداز میں ترقی کر رہی ہے اور عالمی اقتصادی نمو کی ایک اہم قوت بنی ہوئی ہے۔

لندن کے میئر کے سابق ڈائریکٹر برائے اقتصادی و کاروباری پالیسی اور برطانوی ماہر معیشت جان راس نے شِنہوا کو حالیہ انٹرویو میں قومی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے تناظر میں کہا کہ چین کی اقتصادی کارکردگی 2025 کے لئے مقرر کردہ تقریباً 5 فیصد کی شرح نمو کے ہدف سے مکمل مطابقت رکھتی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 کی پہلی 3 سہ ماہیوں میں چین کی جی ڈی پی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ صرف تیسری سہ ماہی میں گزشتہ سال کی نسبت 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔

راس نے کہا کہ گزشتہ برس مغربی میڈیا کے بعض حلقوں کی جانب سے چین کی معیشت میں سست روی کے دعوے  حسب معمول مکمل طور پر غلط ثابت ہوئے۔

عالمی تناظر میں بات کرتے ہوئے راس نے کہا کہ چین کی شرح نمو بڑی مغربی معیشتوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مختصر یہ کہ چین بدستور عالمی معیشت کا بنیادی محرک بنا ہوا ہے۔

چینی ادارہ شماریات کے مطابق رواں سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران مقررہ حد سے بڑی سطح کے صنعتی اداروں کی افزائش کی مجموعی قدر میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.2 فیصد اضافہ ہوا۔ صرف ستمبر میں صنعتی پیداوار میں 6.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ مینوفیکچرنگ اور کان کنی کے شعبوں میں تیزی سے ترقی دیکھی گئی۔

راس نے کہا کہ چین کا پیداواری شعبہ اب بھی اقتصادی ترقی کا کلیدی محرک ہے، خاص طور پر افزائش کی زیادہ قدر کی حامل مصنوعات تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔

راس نے کہا کہ چین کے پیداواری شعبے کی حالیہ نمو زیادہ تر الیکٹرک گاڑیوں، سولر پینلز اور ڈرونز جیسی مصنوعات کی وجہ سے ہو رہی ہے جن میں ٹیکنالوجی کا عمل دخل زیادہ ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!