بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت ٹرانسپورٹ نے ایک تفصیلی دستاویز جاری کی ہے، جس میں ان اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے جو امریکی کمپنیوں، تنظیموں اور افراد کی ملکیت یا زیر انتظام جہازوں پر خصوصی بندرگاہی فیس عائد کرنے سے متعلق ہیں۔
یہ دستاویز 10 شقوں پر مشتمل ہے جس میں فیس کے دائرہ کار اور معیار، فیس وصول کرنے والے ادارے، قابل ادائیگی سفر، عملدرآمد کی تاریخ اور دیگر متعلقہ پہلوؤں کی وضاحت کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق کچھ مخصوص جہازوں کو ان خصوصی بندرگاہی فیسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا، جن میں چین میں تیار کردہ جہاز، وہ خالی جہاز جو صرف مرمت کے لئے چینی شپ یارڈز میں داخل ہو رہے ہوں اور وہ جہاز جنہیں ادائیگی سے استثنیٰ دیا گیا ہو۔
دستاویز میں یہ ذکر بھی کیا گیا ہے کہ فیس کے دائرہ کار، معیار اور مدت کو حالات کے مطابق وقتاً فوقتاً تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
یہ تفصیلی اقدامات 10 اکتوبر کو وزارت کی جانب سے کئے گئے اس اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں کہا گیا تھا کہ چین 14 اکتوبر سے امریکی جہازوں پر خصوصی بندرگاہی فیس عائد کرے گا، یہ اقدام امریکہ کی جانب سے چینی جہازوں پر بندرگاہ کی اضافی فیس لگانے کے ردعمل میں اٹھایا گیا ہے، جو سیکشن 301 کی تحقیقات کے بعد کیا گیا تھا۔
وزارت نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام عالمی تجارتی تنظیم ( ڈبلیو ٹی او) کے قوانین اور چین-امریکہ سمندری ٹرانسپورٹ معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سمندری تجارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ امریکی جہازوں پر خصوصی بندرگاہی فیس عائد کرنے کا چین کا فیصلہ چینی صنعتوں اور کمپنیوں کے قانونی حقوق و مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی جہاز رانی میں منصفانہ مسابقتی ماحول کو یقینی بنانے کے لئے ایک جائز اقدام ہے۔
