ہائیکو(شِنہوا)چین نے جنوبی بحیرہ چین میں چین کے شی شا چھن ڈاؤ کے پانیوں میں خراب ہونے والے میانمار کے بحری جہاز، جسے سمندری طوفان بوالوئی کے خطرات کا سامنا تھا، کے عملے کو کامیابی سے بچا لیا۔
سان شا میری ٹائم سرچ اینڈ ریسکیو سنٹر کے بیان کے مطابق 26 ستمبر کو مرکز کو ایک اطلاع موصول ہوئی کہ چین کے انتہائی جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر سان شا کے یونگ شنگ جزیرے کے 203 کلومیٹر جنوب مشرق میں ایک بحری جہاز، جس میں میانمار کے عملے 10 افراد سوار ہیں، کے سٹیئرنگ گیئر میں خرابی پیدا ہوگئی ہے اور وہ بے قابو ہو کر ہچکولے کھارہا ہے۔
اس اطلاع پر مرکز نے فوری طور پر ہنگامی ردعمل کو فعال کیا اور ایک امدادی جہاز کو روانہ کیا کیونکہ عملے کو اس سال کے 20 ویں سمندری طوفان بوالوئی کے فوری خطرے کا سامنا تھا جو تیزی سے ان کے مقام کی طرف بڑھ رہا تھا۔
27 ستمبر کی علی الصبح امدادی جہاز شی شا چھن ڈاؤ کے پانیوں میں پھنسے ہوئے جہاز کے پاس پہنچ گیا۔ تاہم آنےوالے سمندری طوفا ن کے باعث متاثرہ جہاز کو کھینچنا ممکن نہیں تھا۔ اس لئے مرکز نے فیصلہ کیا کہ عملے کو جہاز سے نکالا جائے اور تمام 10 افراد کو اسی دن امدادی جہاز میں منتقل کردیا گیا۔
سمندری طوفان کے ختم ہونے پر مرکز نے ہیلی کاپٹرز اور سیٹلائٹ کی مدد سے متاثرہ جہاز کی تلاش شروع کی،جس کا رابطہ بجلی اور الیکٹریکل نظام بند ہونے کے باعث منقطع ہو گیا تھا۔ 28 ستمبر کی سہ پہر 36 گھنٹے کی کوششوں کے بعد متاثرہ جہاز کو یانگ شنگ جزیرے کے قریب کے پانیوں میں تلاش کرلیا گیا۔
29 ستمبر کو امدادی ہیلی کاپٹر نے عملے کو واپس اپنے جہاز پر بھیجا اور چین کے ایک امدادی جہاز نے متاثرہ جہاز کو کھینچنا شروع کیا۔متاثرہ جہاز کو یکم اکتوبر کی صبح اس کے مالک کی ٹگ بوٹ کے حوالے کردیا گیا۔ متاثرہ جہاز 2 بج کر 30 منٹ کے قریب اپنی منزل ویت نام کی بندر گاہ دا نانگ پہنچ گیا۔
سان شا میری ٹائم سیفٹی ایڈمنسٹریشن کے مطابق ریسکیو آپریشن نے عملے کی جانیں بچائیں اور ممکنہ سمندری ماحولیاتی آلودگی کو بھی روکا۔ حالیہ برسوں میں چین نے جنوبی بحیرہ چین میں اپنے سمندری و فضائی ہنگامی ردعمل کے مربوط نظام کو مسلسل بہتر بنایا ہے، جس سے مختلف ممالک کے جہازوں کو قابل اعتماد سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
